جواب : قبر کو اوپر سے پکا کرنے کی فقہائے کِرام رَحِمَہُمُ اللّٰہُ السَّلَام نے اِجازت دى ہے ۔ (1) اب چاہے عام پتھر سے پکا کرىں ىا پھر ماربل سے ۔ ماربل Stone (یعنی پتھر) کی ہی اىک قسم ہے جسے سنگِ مَرمَر بھی بولتے ہىں ۔ اگر ماربل کسی نے اِس لیے لگوایا کہ قبر زیادہ مضبوط ہو اور جانوروں کے کھودنے سے محفوظ رہے تو اس نىت سے جائز ہے اور اگر ماربل لگانے کا مقصد قبر کی تزئین، ٹیپ ٹاپ اور خوبصورتى تھی تو ایسا کرنا مکروہ ہے ۔
مَزارات پر گنبد بنانا یا جھنڈے لگانا کیسا؟
سُوال : مَزاراتِ اَولیا پر گنبد بنانا یا جھنڈے لگانا کیسا ہے ؟(2)
جواب : اَولىائے کِرامرَحِمَہُمُ اللّٰہُ السَّلَام کے مَزارات پر گنبد بنانا، ان کى قبروں پر چادر چڑھانا، چراغ روشن کرنا اور وہاں جھنڈے لگانا ىہ سب کام اِس نىت سے کیے جاتے ہیں تاکہ لوگ ان کی طرف مائِل ہوں، انہیں معلوم ہو کہ ىہ اللہ کے نىک بندے کا مَزار شریف ہے ، کسى عالِمِ دِىن کا مَزار ہے ، کسى وَلِىُّ اللہ کا مَزار ہے تاکہ لوگ ان سے فیض حاصِل کریں ۔ (3)بہرحال لوگوں کو صالحىن کى قُبور کی طرف متوجہ کرنے کی نیت سے یہ سب کچھ کرنا ثواب کا باعِث ہے ۔
________________________________
1 - فتاویٰ رضویہ، ۹ / ٤٢٥ ماخوذاً
2 - یہ سُوال شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ کی طرف سے قائم کیا گیا ہے جبکہ جواب امیرِ اہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا عطا فرمودہ ہی ہے ۔ (شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ)
3 - کشف النور عن اصحاب القبور علی الھامش الحدیقة الندیة، ۲ / ۱۳ تا۱۶ ماخوذاً پشاور