Brailvi Books

قسط 13:گُلاب کی پتّیوں پر پاؤں رکھنا کیسا؟
9 - 30
	 طور پر نہىں اپنا رہا، تو ىہ اس کى بدبختى اور بدنصىبى ہے ۔  جو جان بوجھ کر اىک نماز ترک کرے گا تو اس کے لىے جہنم کا مخصوص دروازہ ہے جس سے وہ جہنم مىں داخِل کىا جائے گا ۔ (1)اعلىٰ حضرت  عَلَیْہِ رَحْمَۃُرَبِّ الْعِزَّت فرماتے ہىں:  جو نماز قضا کرتا ہے تو وہ ہزاروں سال جہنم کے عذاب کا حقدار ہے ۔ (2) بہرحال مسلمان کو ہر حال مىں نماز قائم رکھنى چاہیے ، بے نمازى اِنسان کس کام کا؟ بچوں بلکہ  گھر کے تمام اَفراد کو نماز کى تلقىن کرتے رہنا  چاہیے ۔  اگر وہ  نہىں بھى پڑھتے جب بھى ہمیں بولنے (یعنی نیکی کی دَعوت دینے ) کا ثواب تو ملے گا، نیز بار بار بولنے  اور سمجھانے سے اِنْ شَآءَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ نماز کی توفیق بھی مل ہی جائے گی ۔   
ہم پہلے بلىک بورڈ اور نمایاں جگہوں پر لکھا ہوا دىکھتے تھے کہ ”نماز قائم کرو “ىہ دىکھ دىکھ کر نماز پڑھنے  کا ذہن بنتا کہ نماز بہت اَہم ہے ، اسے تَرک نہیں کرنا چاہیے اور حقىقت بھی یہی ہے کہ نماز بہت اَہم ہے ۔  لہٰذا اب بھی اگر ہم بات بات پر نماز کا تذکرہ کرتے رہىں تو سُننے والوں کو تَرغیب ملتی رہے گی، ىوں وہ نمازى بنىں گے اور اِنْ شَآءَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ مَساجد بھی  آباد ہوں گى ۔  
گلاب کی پتیوں پر پاؤں رکھنا کیسا؟
سُوال: عموماً لوگ گلاب کی پتیوں پر نہىں چلتے ان کا ىہ خىال ہوتا ہے کہ ان پر پاؤں 



________________________________
1 -    حلیة الاولیاء، مسعر بن کدام، ۷ / ۲۹۹، حدیث: ۱۰۵۹۰ دار الکتب العلمیة بیروت
2 -    فتاوٰی رضویہ، ۹ / ۱۵۸