جواب: گىارھوىں شرىف کا ختم بالکل جائز ہے ۔ ىہ اِىصالِ ثواب کى ہی اىک صورت ہے ۔ حضورِ غوثِ پاک عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہِ الرَّزَّاق کو اِیصالِ ثواب کریں تو اسے گىارھوىں شرىف، خواجہ غرىب نواز رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کو اِیصالِ ثواب کریں تو اسے چھٹى شرىف اور مىرے آقا اعلىٰ حضرت، امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن کو اِیصالِ ثواب کریں تو اسے پچیسویں شرىف کہہ دیتے ہیں ۔ ابھی سو سالہ عرسِ اعلىٰ حضرت کی بھی آمد آمد ہے ، اِنْ شَآءَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ دعوتِ سلامى بھى دھوم دھام سے صد سالہ عرسِ اعلیٰ حضرت مَنائے گى ۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ اس کى تىارىاں ابھى سے جارى ہیں ۔ بارھوىں شرىف بھی کَرم فرما ہو گى تو وہ بھی دھوم دھام سے مَنائیں گے ۔ گیارھویں شریف، بارھویں شریف ىہ سب اِىصالِ ثواب ہی کى صورتىں ہىں انہیں مَنانے مىں کوئى حَرج نہىں بلکہ ثواب ہی ثواب ہے ۔
بے نمازی کے لیے وَعیدات
سُوال: بے نمازىوں کے لىے کىا کیا وعىدىں ہىں اِرشاد فرمادىجیے ۔
جواب: بے نمازی کی سب سے بڑى بدنصىبى ىہ ہے کہ وہ اللہ و رسول عَزَّ وَجَلَّو صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کا نافرمان ہے ۔ اللہ پاک نے قرآنِ کرىم مىں جگہ جگہ نماز کا حکم فرماىا ہے لىکن ىہ اس حکم کو عملى جامہ نہىں پہنا رہا ۔ اسى طرح پىارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے بھى بے شمار مَواقع پر نماز کا حکم دىا ہے لىکن ىہ اس حکم کو عملى