اپنے لیے قبر تیار رکھنا کیسا؟
سُوال: اگر کوئى زندگی میں ہی اپنی قبر تىار کر لے تو ایسا کرنا کىسا ؟
جواب: اعلىٰ حضرت، امامِ اہلسنَّت مولانا شاہ امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن نے اپنے لیے پہلے سے قبر تیار رکھنے کو بے جا فرمایا ہے (1)اس لیے کہ عام آدمى کو ىہ پتا نہىں ہوتا کہ کہاں اس کی وفات ہو گی ۔ حضرتِ سَیِّدُنا عىسىٰعَلٰی نَبِیِّنا وَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا معاملہ الگ ہے ، اس لیے کہ آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی قبرِ اَنور کی جگہ کا تعین خود فرمانِ رسالت مآب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم سے ہوا ہے ۔ (2) لہٰذا اس پر عام آدمی کو قیاس نہیں کیا جا سکتا ۔
وُضو میں مِسواک کب مستحب ہے ؟
سُوال: وُضو کرنے کے بعد نماز نہ پڑھنى ہو تو کیا پھر بھى وُضو مىں مِسواک کرنا مستحب ہے ؟
جواب: مِسواک وُضو کى سُنَّتِ قَبلىہ ہے ، ىعنى جب بھى وُضو کرنا ہو تو اس سے پہلے مِسواک کى جائے گی ۔ (3)چاہے اس وُضو سے نماز پڑھیں یا نہ پڑھیں ۔
گیارھویں کا ختم دِلانا کیسا؟
سُوال: گىارھوىں شرىف کا ختم دِلانا جائز ہے ىا نہىں؟ (اوکاڑہ پنجاب سے سُوال)
________________________________
1 - فتاویٰ رضویہ، ۹ / ۲۶۵ رضا فاؤنڈیشن مرکزالاولیا لاہور
2 - مشکاة المصابیح، کتاب الرقاق، باب نزول عیسیٰ علیه السلام ، ۲ / ۳۰۶، حدیث: ۵۵۰۸ دار الکتب العلمیة بیروت
3 - فتاویٰ رضویہ، ۱ / ۸۳۷ ، جز: ب ماخوذاً