لىتا ہے ۔ دُنیا میں کوئى اىسى کتاب نہىں جس کوحَرف بہ حَرف حِفظ کىا جائے ۔ بالفرض اگر کسى نے کوئی کتاب حِفظ کر بھی لی جب بھی اس کى کوئى حىثىت نہىں اس لیے کہ قرآنِ کرىم تو لاکھوں کروڑوں مسلمانوں کے سىنوں مىں محفوظ ہوتا ہے اور ىہ سِلسِلہ آج سے نہیں بلکہ صَحابۂ کِرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کے دور سے چلا آرہا ہے ۔ صَحابۂ کِرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَانمیں بھى اىک تعداد حافِظِ قرآن تھى ۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ دعوتِ اسلامی کے تحت چلنے والے مدارسُ المدینہ میں ہزارہا طُلَبائے کِرام حِفظ کر رہے ہىں اور ہزارہا حِفظ کی سعادت پا کر سَند لے چکے ہیں ۔ (1) دیکھا یہ گیا ہے کہ نابىنا اَفراد میں زىادہ حافِظِ قرآن پائے جاتے ہىں ۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ان کے حافظے بہت مَضبوط ہوتے ہىں ۔ عام طور پر بَدنگاہى حافِظہ کی کمزوری کا سبب بنتی ہے جبکہ یہ بَدنگاہی کر ہی نہیں پاتے ۔ اگر کوئى نابىنا حافِظِ قرآن نہ بھى ہو تب بھی عموماً لو گ اسے حافِظ جى بولتے ہىں، تو نابینا اَفراد کا بھی حافِظ بن جانا یقیناً قرآنِ کرىم کا اعجاز ہے ۔ بہرحال اس سے ان لوگوں کو ضَرور سبق حاصِل کرنا چاہیے جو آنکھوں والے ہیں لیکن دیکھ کر بھی
________________________________
1 - دعوتِ اسلامی کے تحت چلنے والے پاکستان میں مَدارسُ المدینہ لِلبَنین کی تعداد 1892 ہے ، جن میں پڑھنے والے طلبائے کِرام کی تعداد 91139 ہے اور 2017 تک کی کارگردگی کے مُطابق مَدارسُ المدینہ لِلبَنین سے حِفظ کی سعادت پا کر سند حاصِل کرنے والے حُفّاظِ کِرام کی تعداد 74329 ہے ۔ جبکہ مَدارسُ المدینہ للبنات کی تعداد 764 ہے جن میں پڑھنے والی طالِبات کی تعداد 39586 ہے ۔ (شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ)