سکتے ہىں لىکن اس کو اِحرام ہى کہا جاتا ہے ۔ لباس عام طور پر ہمارے ىہاں سِلا ہوا ہوتا ہے ۔ بہرحال حج و عمرے کے لیے نىا اِحرام ہونا شَرط نہىں ہے ، دُھلا ہوا اِحرام بھى صحىح ہے ، البتہ اسے پاک صاف ہونا چاہیے ۔
چندمخصوص اَسمائے اِلٰہىہ
سُوال: وہ کتنے اور کون کون سے اَسمائے اِلٰہىہ ہىں جنہیں لفظ عَبد لگائے بغىر بندوں کے لىے اِستعمال کرنا جائز نہىں؟
جواب: وہ چند اَسمائے مُبارَکہ ہىں جن کے ساتھ عَبد لگانا ضَروری ہے مثلاً اَللہ، صَمَد، قُدُّوْس اور مُقْتَدِر ۔ ہو سکتا ہے اس کے عِلاوہ اور بھی اَسمائے مُبارَکہ ہوں جن سے پہلے عَبد لگانا ضَروری ہو ۔ (جانشینِ امیرِ اہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے فرمایا: ) رَحْمٰن، قَیُّوم، قَدِیْر اور بَارِی اِن اَسمائے مُبارَکہ سے پہلے بھی عَبد لگانا ضَروری ہے ۔
سفید داغ والے کی مسجد کی حاضِری اور اِمامت کا حکم
سُوال: اگر کسى شخص کو ایسا سفىد داغ ہو جو لوگوں کو نظر بھى آتا ہو تو کىا وہ مسجد مىں نماز پڑھ سکتا ہے ؟ نیز کىا ایسا شخص اِمامت کروا سکتا ہے ۔ ( مُبارَک پور ہند سے سُوال)
جواب: بعض اوقات فقط سفىد داغ ہوتے ہىں، ان سے مَواد نہىں نکلتا اور نہ ہی بَدبو آتى ہے تو اس صورت مىں ظاہر ہے ایسے شخص کے مسجد آنے میں کوئى حَرج نہىں ہے ، ایسا شخص اِمامت بھی کروا سکتا ہے ۔ چونکہ اىسے شخص سے عمو ماً لوگ