سلوک کرنے والو! اے صرف حلال روزی کمانے والو! اے ایک مٹّھی داڑھی سجانے والو! اے سر پر سُنّت کے مطابِق زلفیں بڑھانے والو! اے اپنے سروں پر عمامہ شریف کے تاج سجانے والو! اے سنّتوں کی تَربِیَّت کیلئے مَدَنی قافِلوں میں سنتوں بھرا سفر فرمانے والو! اے روزانہ فکرِ مدینہ کے ذریعے مَدَنی اِنعامات کا رسالہ پُر کر کے ہر ماہ جمع کروانے والو! اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّ آپ ضَرور کامیاب ہوجائیں گے، خدا و مصطَفٰےکے کرم سے آپ کے جوابات یہ ہوں گے: رَبِّیَ اللّٰہ یعنی میرا ربّ ہے ۔ دِیْنِیَ الْاِسْلَامُ یعنی میرا دین اسلام ہے۔دِلرُبا صورت والے کی طرف اشارہ کرکے کہیں گے: ھُوَ رسولُ اللّٰہ یہ تو میرے میٹھے میٹھے آقا محمدٌ رسولُ اللّٰہ ہیں ، اور جھوم جھوم کر کہہ رہے ہوگے:
سرکار کی آمد مرحبا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ
دِلدار کی آمد مرحبا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ
قبر میں سرکار آئیں تو میں قدموں میں گروں
گر فِرِشتے بھی اٹھائیں تو میں ان سے یوں کہوں
اِنکے پائے ناز سے میں اے فِرِشتو! کیوں اُٹھوں
مر کے پہنچا ہوں یہاں اِس دلرُبا کے واسِطے
اے صلوٰۃ وسلام پر جھومنے والو! نامِ محمد صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سُن کر انگوٹھے