فُلاں سرمایہ دار بھی تو آخِرموت کے گھاٹ اُترگیا! اس کی دولت اسے کیا کام آئی؟ ۱ُلٹاہوا یہ کہ وارِثوں میں وِرثے کی تقسیم میں لڑائیاں ٹھن گئیں ، دشمنیاں ہوگئیں ، کورٹ میں پہنچ گئے اوراخباروں میں چَھپ گئے اورخاندانی شرافتوں کی دھجیاں بکھر گئیں ۔ ؎
دولتِ دنیا کے پیچھے تُو نہ جا آخِرت میں مال کا ہے کام کیا!
مالِ دنیا دو جہاں میں ہے وَبال کام آئے گا نہ پیشِ ذوالجلال
قبر کے سُوال و جواب
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! کبھی کبھی اس طرح سوچئے! کہ میرا لاشہ منوں مٹّی تلے قبرمیں دفْن کرکے اَحباب چلے جائیں گے۔یہ خوشنُما گلستاں ، لہلہاتی کھیتیاں ، نئے ماڈل کی چمکیلی گاڑیاں ، عالیشان کوٹھیاں وغیرہ کچھ بھی کام نہیں آئے گا۔ دو خوفناک شکلوں والے فِرِشتے مُنکَر نَکِیْر قبر کی دیواریں چیرتے ہوئے تشریف لائیں گے، لمبے لمبے سیاہ بال سر سے پاؤں تک لٹک رہے ہونگے، آنکھیں آگ برسارہی ہونگی، اب امتِحان شروع ہوگا، پیار سے نہیں بلکہ وہ جِھڑک کر اُٹھائیں گے اور انتہائی سخت لہجے میں سُوالات فرمائیں گے: (۱) مَنْ رَّبُّکَ؟ یعنی تیرا ربّ کو ن ہے؟ (۲)مَادِیْنُکَ ؟ یعنی تیرا دین کیاہے؟ (۳) پھر ایک سو ہنی مو ہنی صورت دکھائی جائیگی جس پر فِدا ہونے کیلئے ہر عاشق تڑپتا ہے وہ دلرُباصورت دکھا کر پوچھا جائیگا: مَا کُنْتَ تَقُولُ فِیْ ہٰذَا الرَّجُل؟ یعنی ان کے بارے میں تو کیا کہتاتھا؟ اے نَمازیو ! اے ماں باپ کے فرماں بردارو! اے رشتے داروں سے حسنِ