Brailvi Books

قیامت کا امتحان
18 - 34
بار دس دس قدم چلے اور پوری سنّت یہ کہ پہلے دہنے سرہانے کندھا دے پھر دہنی پائنتی پھر بائیں سرہانے پھر بائیں پائنتی اور دس دس قدم چلے تو کُل چالیس قدم ہوئے۔
جنازے کو کندھا دینے کے فضائل
        حدیثِ پاک میں ہے:  ’’ جو جنازے کو چالیس قدم لے کر چلے اُس کے چالیس کبیرہ گناہ مٹادئیے جائیں گے ‘‘  (المبسوط ج۱جز۲ص۸۸) ایک اور حدیثِ مبارکہ میں ہے:  ’’ جو جنازے کے چاروں پایوں کو کندھا دے اللہ عَزَّ وَجَلَّ اُس کی حتمی( یعنی مستقل)  مغفرت فر ما دے گا ۔ ‘‘ (الجوھرۃ النیرۃج ۱ ص۱۳۹)
بالآخِرمیرے ناز اٹھانے والے اپنے ہاتھوں سے مجھے تنگ و تاریک قبر میں اتار کر اوپر منوں مٹّی ڈال کر تنہا چھوڑ کر چلدیں گے۔ آہ! 
قبر میں مجھ کو لِٹا کر اور مِٹّی ڈال کر	چل دیے سا تھی نہ پاس اب کو ئی رِشتے دار ہے
خواب میں بھی ایسا اندھیرا کبھی دیکھا نہ تھا 	جیسا اندھیرا ہماری قبر میں سرکار ہے
یا رسولَ  اللّٰہ !    آکر  قبر  روشن  کیجئے
                    ذات بے شک آپ کی تو مَنبعِ انوار ہے(وسائلِ بخشش شریف)	
قبر کی روشنی کا احساس نہ رہا 
	میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دنیا میں رہنے کیلئے مکانات بَہُت وسیع و عریض