سکرات کادل ہلا دینے والا تصوُّر!
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! کبھی تنہائی میں بیٹھ کر سوچئے کہ ایک وقت سکرات کا بھی آنا ہے، روح جسم سے جدا ہو رہی ہو گی ، موت کے جھٹکوں پر جھٹکے آ رہے ہوں گے اور آہ! جھٹکے بھی ایسے کہ حدیثِ پاک میں ہے: ’’ موت کا جھٹکا تلوار کے ہزار وار سے سخت تر ہے (1(۔ ‘‘ ہائے ! ہائے! میرا کیا بنے گا ، میں تو دنیا کی رنگینیوں میں کھویا رہاہوں ، بہتر سے بہترین لذتوں والی غذاؤں اوردُنیوی نعمتوں کا شوقین رہا ہوں جبکہ روایت میں آیاہے: بے شک سکراتِ موت کی شدّت دنیا کی لذت کے مطابِق ہے، تو جس نے زیادہ لذّتیں اٹھائیں اُسے نَزع کی تکلیف بھی زیادہ ہو گی۔(2)ھر وہ وقت بھی آہی جائے گا کہ میرے نام کا شور پڑا ہو گا کہ اُس کا انتِقال ہوگیا، جلدی جلدی غَسّال کو لے آؤ! اب غَسّال تختہ اُٹھا کر چلاآرہا ہوگا ، مُردہ جسم پر چادر اُڑھی ہوگی، سر سے ٹَھوڑی تک منہ بندھا ہوگا، پاؤں کے دونوں انگوٹھے باندھ دئیے گئے ہوں گے، غَسّال ہی غسل دے گا، کفن پہنائے گا، بیٹا نہ غسل دے گا، نہ ہی کفن پہنائے گا کیوں کہ جوں ہی اس نے ہوش سنبھالامیں نے اس کو اسکول کا دروازہ دکھایا، بڑا ہوا تو کالج میں داخِلہ دلایا ، پھر اعلیٰ تعلیم کیلئے امریکہ بھجوایا ، دنیاوی امتِحانات کی تیّار ی کاخوب شوق بڑھایااگرنہیں پڑھایا تو دین نہیں پڑھایا! غسلِ میِّت یہ خاک دے گا! اسے تو خود اپنے زندہ وُجُود کے غسل کی سنّتیں بھی نہیں معلوم ، ہاں ہاں ! باپ
________________________________
1 - ملفوظات اعلیٰ حضرت ص۴۹۶،حلیۃ الاولیاء ج۸ ص۲۱۸حدیث۱۱۹۳۴
2 - منہاج العابدین ص۸۵