غیر مسلموں کا شیوہ ہے۔ چُنانچِہ بہت بڑے گستاخِ رسول ولید بن مُغیرہ کے جو دس عیوب قراٰنِ کریم میں ذِکر کئے گئے ہیں اُن میں سے ایک عیب یہ بھی ہے: ( پ ۲۹، القلم آیت: ۱۲)
مَّنَّاعٍ لِّلْخَیْرِ ترجَمۂَ کنز الایمان : بھلائی سے بڑا روکنے والا ۔
جاہل پروفیسر
بعض لوگ کہتے ہیں T.V. کے چینلوں پراچھی اچھی باتیں بھی آتی ہیں ، آتی ہونگی، مگر مجھے کہنے دیجئے کہ اس T.V. کے گناہوں بھرے اور غیر ذمے دار چینلزنے درحقیقت خوفناک طوفانِ بدتمیزی کھڑا کردیا ہے اور اسلامی مُعاشَرے کو تباہی کے گہرے گڑھے میں جھونک دیا ہے۔ کہتے ہیں : T.V. کے کسی چینل پر ایک بارکوئی پروفیسر آیا تھا، سُوال جواب ہورہے تھے ، اس میں ایک داڑھی کا سُوال آیا۔ جواباً اُس نے کہا: ’’ داڑھی رکھو تو بھی ٹھیک نہ رکھو تو بھی ٹھیک، داڑھی نہ رکھنا کوئی گناہ نہیں ۔ ‘‘ اب توبعض والِدین نے اپنے نوجوان بیٹوں پر اور بھی بگڑنا اوراُول فُول بکنا شروع کردیا کہ تم دعوتِ اسلامی والوں نے اپنے اوپر کیا کیا سختیاں مُسلَّط کرلی ہیں ۔اتنا بڑا پروفیسر T.V.پر آیا اوراس نے کہا کہ داڑھی نہ رکھنا گناہ نہیں اورتم لوگ کہتے ہو گناہ ہے۔دین کے مُعامَلے میں معلومات سے کورے اُس جاہل پروفیسر کے اِس غیرشَرعی مگر بے عمل لوگوں کے نَفس کو بھانے والے جواب نے نہ جانے کتنے مسلمانوں کے ذِہن خراب کردئیے ! ۔خیرعشقِ رسول سے لبریز دل سے یہی صدا آتی ہے : ؎