جہنَّم میں کُودنے کی دھمکی
ایک بارکسی نوجوان نے سگِ مدینہ عفی عنہ سے کہا: میں نے بابُ المدینہ کراچی کے عَلاقے رنچھوڑ لائن میں ہونے والے دعوتِ اسلامی کے ایک اجتماع میں سنّتوں بھرا بیان سن کر داڑھی مبارَک کی سُنّت اپنے چہرے پر سجالی ہے ۔میری ماں مجھے داڑھی رکھنے سے مَنْع کرتی اوردھمکی دیتی ہے کہ اگر تم نے داڑھی نہیں کاٹی تو میں زَہر کھا کر مر جاؤنگی۔یہ نوجوان کوئی کافِر زادہ نہیں مسلمان کا لڑکا تھا، اس کی مسلمان کہلوانے والی ماں اسے سُنّت سے روکتے ہوئے خودکُشی کی دھمکی دیتی تھی، گویا کہتی تھی: بیٹا! داڑھی مُنڈوا دے ورنہ جہنّم میں چھلانگ لگادونگی! آہ! مسلمان کہلانے والوں کی سنّتوں سے اِس قدَر دُوری ! اَلْاَمان وَالْحفیظ ۔
وہ دور آیا کہ دیوانۂ نبی کیلئے
ہر ایک ہاتھ میں پتّھر دکھائی دیتا ہے
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! یاد رہے! داڑھی منڈانا یا ایک مٹھی سے گھٹانا دونوں گناہ و حرام اور جہنَّم میں لے جانے والے کام ہیں اور ماں باپ اگر کسی گناہ کا حکم دیں تو اُن کی وہ بات نہیں مانی جائے گی کہ حدیثِ پاک میں ہے: ’’ لَاطَاعَۃَ فِیْ مَعصِیَۃِ اللّٰہِ اِنَّمَاالطَّاعَۃُ فِی الْمَعرُوْفِ۔ ‘‘ یعنی کی نافرمانی میں کسی کی اطاعت جائز نہیں اِطاعت تو صرف نیکی کے کاموں میں ہے۔ ( مُسلِم ص ۱۰۲۳ حدیث ۱۸۴۰ ) نیز جو ماں باپ اپنی اولاد کو داڑھی رکھنے سے روکتے ہیں اُن کو اس سے باز رہنا ضَروری ہے کہ داڑھی بڑھانا سنتِ رسول اور ایک عظیم الشّان نیکی ہے، نیکی اور بھلائی سے روکنا مسلمانوں کا نہیں