قَطع اور لباس میں سے اب مسلمانوں کی ظاہری علامتیں تقریباً رخصت ہوچکیں ، سنّتوں سے بے انتہا دُوری ہوگئی، جن کا چہرہ نبیِّ پاک ، صاحِبِ لَولاک ، سَیَّاحِ ا فلاک صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سُنّت کے مطابِق ہوشایدایسے مسلمان اب دنیا میں ایک فیصد بھی نہ رہے !
شیطان کی سازِش
افسوس! تقریبا ً99فیصد مسلمان آج غیر مسلِموں جیسے چِہرے او ر لباس میں ملبوس رہتے ہیں ۔ہوسکتا ہے کسی کو میری بات ناگوار گزرے اور اس وجہ سے اُسے مجھ پر غصّہ بھی آرہا ہو ، یاد رکھئے! یہ بھی شیطان ہی کی ایک سازِش ہے کہ جب ان مسلمانوں کو دین کی کوئی بات بتائی جائے توغُصّہ آجائے اور سننے کے بجائے چلتے بنیں تاکہ ذِہن میں کوئی بھلائی کی بات گھرہی نہ کرسکے۔شیطان شاید میری باتوں پر خوب ہنس رہا ہوگا کہ خواہ لاکھوں مسلمان دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول میں آگئے ہوں تب بھی اس سے کیا ہو گا ! دنیا میں کروڑ ہا کروڑ ایسے ہیں جو داڑھی منڈواکر یاایک مُٹھی سے گھٹاکر دشمنانِ اسلام جیسا چِہرہ بنائے اور لباس اپنائے ہوئے ہیں ۔آج کل کے بے شمار مسلمانوں کی بے عملی کے باعِث غالباً مبلغین دعوتِ اسلامی سے کہتا ہوگا تم چاہے کتنا ہی زور لگالو مگر لوگ اب تمہاری باتوں میں آنے والے نہیں ، میں نے ان کا تہذیب وتمَدُّن یکسر بدل کر رکھ دیا ہے، ان کے چہرے اور لباس تمہارے محبوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سنّتوں کے مطابِق نہیں بلکہ میرے متوالوں اور جہنَّم میں میرے ساتھ رہنے والوں جیسے ہی رہیں گے۔ میں ان کو