دیے ہوئے کو واپَس نہیں لے سکتا۔ (فتاوٰی عالمگیری ج ۲ ص ۶۴ )
کَفّارے کا مُستحِق کون؟
{12} کفّارہ اُنھیں مَساکِین کو دے سکتاہے جن کو زکوٰۃ دے سکتا ہے یعنی اپنے باپ، ماں ، اولاد وغیرہُم کو جن کو زکوٰۃ نہیں دے سکتا کَفّارہ بھی نہیں دے سکتا ۔ (دُرِّمُختارج۵، ص۵۲۷) {13} کَفّارۂ قَسَم کی قیمت مسجِد میں صَرف (یعنی خرچ) نہیں کرسکتا نہ مُردے کے کفن میں لگا سکتا ہے یعنی جہاں جہاں زکوٰۃ نہیں خَرچ کر سکتا وہاں کَفّارے کی قیمت نہیں دی جا سکتی۔ (عالمگیری ج ۲ ص ۶۲) ( قسم اور کفّارے کے بارے میں تفصیلی معلومات کیلئے دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی ادارے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ 1182 صَفحات پر مشتمل کتاب بہارِ شریعت جلد2 صَفْحَہ 298 تا 311کا مُطالَعہ ضَروری ہے )
دینی یا سماجی ادارے کو کَفّارے کی رقم دینے کا اہم مسئلہ
اگر کسی دینی یامسلمانوں کے سماجی ادارے کو کَفّارے کی رقم دینا چاہے تو دے سکتا ہے مگر بتانا ہوگا کہ یہ کَفّارے کی رقم ہے تا کہ وہ اُس رقم کو الگ رکھ کر اُسے بیان کردہ طریقے پر کام میں لائیں یعنی ایک ہی مسکین کو دس دن تک دونوں وَقت کھلانا یا دس مَساکین کو دونوں وَقت کِھلانا وغیرہ ۔اگر دینی ادارہ دینی کاموں میں صَرف کرنا چاہے تو حیلہ کرنے کا طریقہ یہ ہے ، مَثَلاً ایک ہی مسکین کو روزانہ ایک صدقۂ فطر یا دس مسکینوں کو ایک ہی دن میں ایک ایک صَدَقۂ فِطر کا مالِک بنا یا جائے اوروہ اپنی طرف سے دینی کاموں کیلئے پیش کریں ۔