پہلے کے روزے کا اِعتبار نہ ہوگا یعنی اب پاک ہونے کے بعد (نئے سِرے سے) لگاتار تین روزے رکھے۔ (دُرِّمُختارج۵ص۵۲۶)
روزوں سے کَفّارے کی ایک ضَروری شَرط
{9} روزوں سے کَفّارہ ادا ہونے کے لیے یہ بھی شَرط ہے کہ ختم تک (یعنی تینوں روزے مکمَّل ہونے تک ) مال پر قدرت نہ ہو مَثَلاً اگر دورَوزے رکھنے کے بعد اِتنا مال مل گیا کہ کَفّارہ ادا کر سکتا ہے تو اب روزوں سے (کَفّارہ ادا) نہیں ہوسکتابلکہ اگرتیسرا روزہ بھی رکھ لیا ہے اورغُروبِ آفتاب سے پہلے مال پر قادِر ہوگیا تو روزے ناکافی ہیں اگرچِہ مال پر قادِر ہونا یوں ہوا کہ اُس کے مُورِث (یعنی وارِث بنانے والے) کا انتِقال ہوگیا اور اُس کوتَرکہ (یعنی وِرثہ) اتنا ملے گا جو کَفّارے کے لیے کافی ہے۔ (دُرِّمُختارج۵ص۵۲۶)
کَفّارے کے روزے کی نیّت کے دو اَحکام
{10} ان روزوں میں رات سے نیّت شَرط ہے اور یہ بھی ضَرور ہے کہ کفّارے کی نیّت سے ہوں مُطلَق روزے کی نیّت کافی نہیں ۔ ( مبسوط ج۴ ص ۱۶۶)
قسم توڑنے سے پہلے کفّارہ دیا تو ادا نہ ہو۱
{11} قسم توڑنے سے پہلے کَفّارہ نہیں ، اور (اگر دے بھی) دیا تو ادا نہ ہوا یعنی اگر کفّارہ دینے کے بعد قسم توڑی تو اب پھر دے کہ جو پہلے دیا ہے وہ کفّارہ نہیں ، مگر فقیر سے