مُفَسِّرِشَہِیر، حکیمُ الْاُمَّت حضر ت ِ مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْحَنَّاناِس حدیثِ پاک کے تَحت فرماتے ہیں : یعنی قسم سے مُتَّصِل (یعنی فوراً بعد) کہہ دے اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّ ۔ خُلاصہ یہ ہے کہ اگر وعدے یا قسم سے مُتَّصِل اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّ کہہ دیا جائے تو اُس کے خلاف کرنے پر نہ گناہ ہے نہ کفَّارہ۔ (مراٰۃ المناجیح ج ۵ ص ۲۰۱)
بڑی بڑی مونچھوں والا بدمعاش
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! حُصولِ علمِ دین کے لئے دعوتِ اسلامی کے سنّتوں بھرے اجتماعات بھی اہم ذَرِیعہ ہیں ، آپ بھی اپنے شہر میں ہونے والے ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماعات میں شرکت کیجئے ، ان اجتماعات کی بَرَکت سے کیسے کیسے بگڑے ہوئے لوگوں کی زندگی میں مَدَنی انقلاب برپا ہوگیا ، اس کی ایک جھلک اس مَدَنی بہار میں مُلاحَظہ کیجئے ، چُنانچہ ایک عالِم صاحِب جو کہ دعوتِ اسلامی کے مبلِّغ ہیں انہوں نے بتایا کہ 1995 میں ایک شخص جس پر کم و بیش11ڈکیتیوں کے کیس تھے جن میں ایک قتل کا مقدَّمہ بھی شامِل ہے۔ ایک سال جیل کی سَلاخوں کے پیچھے بھی رہا تھا۔محکمۂ نَہْر میں ملازَمت بھی تھی ۔ تنخواہ 3000تھی مگر وہ نا جا ئز ذرائِع سے مَثَلاَ دَ رَخت فَروخت کرکے، چوری کا پانی وغیرہ دے کرماہانہ 10000تک کرلیتا۔ اس نے بڑی بڑی مونچھیں رکھی تھیں ، دیکھنے والے کو اس سے وَحشت ہوتی۔ ایک روز میں نے اِنفرادی کوشِش کرتے ہوئے اُسے دعوتِ اسلامی کے سنّتوں بھرے اجتِماع کی دعوت پیش کی مگر اس نے میری دعوت ٹال