انڈا نہ کھانے کی قَسَم کھا لی
ایک شخص نے قسم کھائی کہ انڈا نہ کھاؤں گا اور پھر یہ قسم کھائی کہ جو چیز فُلاں شخص کی جیب میں ہے وہ ضَرور کھاؤں گا۔ اب دیکھا تواُس کی جیب میں انڈا ہی تھا۔کروڑوں حنفیوں کے عظیم پیشوا حضرتِ سیِّدُنا امامِ اعظم ابوحنیفہ عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْاَکْرَم سے پوچھا گیا تو فرمایا: اُس انڈے کو کسی مُرغی کے نیچے رکھ دے اور جب چُوزہ نکل آئے تو اُسے بُھون کر کھالے یا شوربے میں پکا کر شوربے سمیت کھالے۔ (اس صورت میں قَسَم پوری ہو جا ئے گی) (الخیرات الحسان ص۱۸۵) اللہ عَزَّ وَجَلَّکی اُن پر رَحمت ہو اور ان کے صَدقے ہماری بے حساب مغفِرت ہو۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
قَسَم کے بعض الفاظ
اگر وَاللّٰہ بِاللّٰہ تَاللّٰہ کہا تو تین قسمیں ہوئیں ۔ بخدا ۔قسم سے ۔بَحلفِ شَرعی کہتا ہوں ۔ اللّٰہ کو حاضِر ناظر جان کر کہتا ہوں ۔ اللّٰہ کو سمیع بصیر جا ن کر کہتا ہوں ۔ BY GODیہ سب قسم کے الفاظ ہیں ۔ ’’ اللّٰہ کو حاضِر ناظر جان کر کہتا ہوں ‘‘ اِس طرح کہنے سے قسم تو ہو جائے گی مگر اللہ عَزَّ وَجَلَّکو حاضِر ناظر کہنا ممنوع ہے۔
سرکارِمد ینہ صلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی قَسَم کے الفاظ
نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَاکثر ’’ وَمُقَلِّبِ القُلُوب ‘‘ (یعنی قسم ہے دلوں کے