Brailvi Books

قسم کے بارے میں مدنی پھول
16 - 41
نے قسم کھا لینے والے کے ساتھ کتنا عظیم برتاؤ کیا۔ مُفَسِّرِشَہِیرحکیمُ الْاُمَّت حضرت ِ مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الحَنَّاناُس قسم کھانے والے کو چھوڑدینے کیمُتَعَلِّق  حضرت ِ سیِّدُنا عیسیٰ روحُ اللّٰہ عَلٰی نَبِیِّناوَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامنے کے مُقدَّس جذبات کی عَکّاسی کرتے ہوئے تحریر فرماتے ہیں : یعنی اِس قَسَمکی وجہ سے تجھے سچّا سمجھتا ہوں  کہ مومن بندہ اللہ  (عَزَّ وَجَلَّ) کی ’’ جھوٹی قسم ‘‘ نہیں  کھاسکتا ،  (کیونکہ) اُس کے دل میں اللہ کے نام کی تعظیم ہوتی ہے،  اپنے مُتَعَلِّق غَلَط فَہمی کا خیال کر لیتا ہوں  کہ میری آنکھوں  نے دیکھنے میں  غَلَطی کی ۔  (مِراٰۃ ج ۶ ص ۶۲۳)  اللہکی اُن پر رَحمت ہو اور ان کے صَدقے ہماری بے حساب مغفِرت ہو۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
قراٰن اُٹھانا قسم ہے یا نہیں ؟
	قراٰنِ کریم کی قسم کھانا ، قَسَم ہے،  البتّہ صِرف قراٰنِ کریم اُٹھا کر یا بیچ میں  رکھ کر یا اُس پر ہاتھ رکھ کر کوئی بات کرنی  قسم نہیں ۔  ’’  فتاوٰی رضویہ ‘‘ جلد13صَفْحَہ574 پرہے:  جھوٹی بات پر قراٰنِ مجید کی قسم اُٹھانا سخت عظیم گناہ ِکبیرہ ہے اور سچّی بات پر قراٰنِ عظیم کی قسم کھانے میں  حَرَج نہیں  اورضَرورت ہو تو اُٹھا بھی سکتا ہے مگریہقَسَم کو بَہُت سخت کرتا ہے،  بِلاضَرورتِ خاصّہ نہ چاہئے۔نیز صَفْحَہ 575 پرہے:  ہاں مُصحَف (یعنی قراٰن)  شریف ہاتھ میں  لے کر یا اُس پر ہاتھ رکھ کر کوئی بات کہنی اگر لفظاً حَلف وقَسَم کے ساتھ نہ ہو حَلفِ