یہودیوں نے شانِ مصطَفٰے چھپانے کے لئے جھوٹی قَسَم کھائی
یہود کے اَحبار (یعنی عُلَما) اور ان کے رئیسوں (یعنی سرداروں ) ابُو رافِع وکِنانَہ بِن اَبِی الحُقَیْقاورکَعْب بِن اَشرَفاورحُیَیِّبنِ اَخْطَب نے اللہ عَزَّ وَجَلَّکاوہ عَہد چُھپایا جو سیِّدِ عالم، رسولِ محترمصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر ایمان لانے کے مُتَعلِّق ان سے تَورَیت شریف میں لیا گیا۔وہ اِس طرح کہ اُنہوں نے اِس کو بدل دیا اور اِس کی جگہ اپنے ہاتھوں سے کچھ کاکچھ لکھ دیا اور جُھوٹی قسم کھائی کہ یہاللہ عَزَّ وَجَلَّکی طرف سے ہے ، یہ سب کچھ اُنہوں نے اپنی جماعت کے جاہلوں سے رشوتیں اورمال و زَر حاصل کرنے کے لئے کیا۔ان کے بارے میں یہ آیتِ مبارَکہ نازل ہوئی:
اِنَّ الَّذِیْنَ یَشْتَرُوْنَ بِعَهْدِ اللّٰهِ وَ اَیْمَانِهِمْ ثَمَنًا قَلِیْلًا اُولٰٓىٕكَ لَا خَلَاقَ لَهُمْ فِی الْاٰخِرَةِ وَ لَا یُكَلِّمُهُمُ اللّٰهُ وَ لَا یَنْظُرُ اِلَیْهِمْ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ وَ لَا یُزَكِّیْهِمْ۪-وَ لَهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ (۷۷) (پ۳، ال عمرٰن : ۷۷)
ترجَمۂ کنزالایمان: جو اللہ کے عہد اوراپنی قسموں کے بدلے ذلیل دام لیتے ہیں آخِرت میں ان کا کچھ حصّہ نہیں اور اللہ نہ ان سے بات کرے، نہ ان کی طرف نظر فرمائے قِیامت کے دن اور نہ انہیں پاک کرے اور ان کے لئے دردناک عذاب ہے۔ (تفسیرِخازن ج۱ص۲۶۵)
نِیلی آنکھوں والا مُنافِق
عبداللّٰہ بن نَبْتَل (نامی ایک) مُنافِق (تھا) جو رسولِ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مجلس میں حاضِر رہتا اور یہاں کی بات یَہودکے پاس پہنچاتا (تھا) ، ایک روزحُضورِ