لکھنے سے رہ گیا تھا وہاں چھوٹے ہوئے لفظ کو بین القوسین لکھا گیا ہے۔٭ہر مسئلہ نئی سطرسے شروع کیا گیا ہے اور باب کے تحت ہر مسئلہ پر نمبر لکھا گیا ہے جس سے مسئلہ تلاشنے میں بہت آسانی ہو گی۔٭ غیرمعروف اور مشکل الفاظ کے معانی اور جہاں ضرورت محسوس ہوئی وہاں تسہیل کا التزام کیا گیا ہے اور جابجا الفاظ پر اعراب بھی لگائے گئے ہیں ۔٭جہاں درود ِپاک اور عَزَّوَجَلََّّ بین القوسین لکھا ہے وہ ’’ المدینۃ العلمیۃ ‘‘ کی طرف سے ہے۔٭ جن دعاؤں اور عربی عبارات کا ترجمہ مؤلف رَحْمَۃُ اللّٰہ تَعَالٰیعَلَیْہ نے نہیں لکھا، حاشیہ میں ان کا ترجمہ لکھ دیا گیا ہے۔٭ جن کتب سے تخریج کی گئی ہے آخر میں ان تمام کی فہرست ’’ مآخذ و مراجع ‘‘ کے نام سے بنائی گئی ہے۔٭ علاماتِ ترقیم ( Punctuation Marks) (یعنی کاما، فل اسٹاپ، کالن، انورٹڈ کاماز ) (Inverted Commas) وغیرہ کا ضرورتاً اہتمام کیا گیا ہے۔ ٭ دو مرتبہ پوری کتاب کی پروف ریڈنگ کی گئی ہے۔
اس کام میں آپ کو جو خوبیاں نظر آئیں یقیناوہ اللّٰہعَزَّوَجَلَّ کی عطا اور اس کے پیارے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی عنایت سے ہیں اورعلماءے کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہُ السَّلَام بالخصوص شیخ طریقت، امیر اہلسنّت مُدَّظِلُّہُ الْعَالِی کے فیضان کا صدقہ ہیں اور باوجود احتیاط کے جو خامیاں رہ گئیں اُنہیں ہماری طرف سے نا دانستہ کوتاہی پر محمول کیا جائے۔ قارئین خصوصاً علماءے کرام دَامَتْ فُیُوْضُہُم سے گزارش ہے اگر کوئی خامی آپ محسوس فرمائیں یا اپنی قیمتی آراء اور تجاویز دینا چاہیں تو ہمیں تحریری طور پر مطلع فرمائیے۔ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ ہمیں اپنی رضا کے لیے کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور دعوت ِاسلامی کی مجلس ’’ المدینۃ العلمیۃ ‘‘ اور دیگر مجالس کو دن گیارہویں رات بارہویں ترقی عطافرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہِ وَسَلَّم