پیش لفظ
قانونِ شریعت، خلیفۂ اعلیٰ حضرت علامہ قاضی ابو المعالی شمس الدین احمد جونپوری رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی تالیف ہے ،یہ دعوتِ اسلامی کے جامعات المدینہ (للبنین) کے نصاب میں شامل ہے۔ مجلس جامعات المدینہ کے مشورے سے مجلس ’’ المدینۃ العلمیۃ ‘‘ نے اس پر کام کیا ہے اور درج ذیل خصوصیات سے مزین کرکے پیش کرنے کی سعادت حاصل کر رہی ہے۔
٭ اس علمی و فقہی ذخیرے کو مفید سے مفید تر بنانے کے لیے متعدد مطبوعہ نسخوں کو سامنے رکھ کر تقابل کیا گیاہے۔ اس سلسلے میں چند قدیم مطبوعے حاصل کئے گئے اورکم و بیش 32 سال قبل شائع ہونے والے ایک قدیم نسخے سے بھر پور اِستفادہ کیا گیا نیز مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ بہارِ شریعت کو بھی پیش نظر رکھا گیا ہے تاکہ شرعی اَغلاط سے مبرا اور بہتر نسخہ دستیاب ہو ۔٭ مسائل کی تخریج نہیں کی گئی کیونکہ اس سے قبل پوری بہار شریعت پر بالتفصیل تخریج، تحقیق، تسہیل وحواشی وغیرہ کا کام ہو چکا ہے اور چونکہ قانونِ شریعت کو بہار شریعت کی تلخیص کہا جاتا ہے لہٰذا تخریج اور تفصیل کے لیے بہارِ شریعت کی طرف رجوع کیا جائے، ہاں مصنف رَحْمَۃُ اللّٰہ تَعَالٰیعَلَیْہ نے ) عربی،اردو اور فارسی میں ( جو حواشی تحریر فرمائے ہیں ان کی تخریج، تطبیق اور تصحیح کا اہتمام کیا گیا ہے۔٭جن مسائل کی توضیح ،ترجیح و تصحیح کی ضرورت تھی وہاں حاشیہ میں اس سے متعلق تفصیل بیان کی گئی ہے، ٭جن حواشی کے آخر میں ’’ ۱۲مِنْہ ‘‘ لکھا ہے وہ مصنف کی طرف سے ہیں ، نیز جہاں مصنف نے حوالہ لکھا ہے وہاں اسی سے متصل بین القوسین علمیہ کی طرف سے تخریج شامل کی گئی ہے اور اس کا رسم الخط (FontStyle) جدا رکھا گیا ہے۔٭ مطبوعہ نسخوں میں مصنف کے حواشی کے آخر میں کہیں ’’ ۱۲مِنْہ ‘‘ کہیں ’’ ۱۲ ‘‘ کہیں ’’ مِنْہ ‘‘ اور بعض مقامات پر کچھ بھی نہیں لکھا ہے۔ علمیہ کی طرف سے ان تمام مقامات پر ’’ ۱۲مِنْہ ‘‘ لکھنے کا اہتمام کیا گیاہے اور جہاں ’’ ۱۲مِنْہ ‘‘ یا ’’ ۱۲ ‘‘ یا ’’ مِنْہ ‘‘