کا علم نہیں بدلتا۔ دلوں کے خطروں اور وَسوسوں کی اُس کو خبر ہے اس کے علم کی کوئی انتہا نہیں ۔
عقیدہ۹: اللّٰہ تعالیٰ کی مشیت و اِرادہ کے بغیر کچھ نہیں ہوسکتا، مگر اچھے پر خوش ہوتا ہے اور بُرے پر ناراض۔
عقیدہ۱۰: خدا تعالیٰ کی قدرت
اللّٰہ تعالیٰ ہر ممکن پر قادِر ہے کوئی ممکن اُس کی قدرت سے باہر نہیں اور محال تحت ِقدرت نہیں ، ( 1) محال پر قدرت ماننا اُلوہیت کا انکار کرنا ہے۔
عقیدہ۱۱: خیر و شر، کفر و ایمان، اطاعت و عصیاں اللّٰہ (عَزَّوَجَلَّ) ہی کی تقدیر و تخلیق سے ہے۔
عقیدہ۱۲: حقیقۃً روزی پہنچانے والا وہی ہے فرشتہ وغیرہ وسیلہ اور واسطہ ہیں ۔
عقیدہ۱۳: اللّٰہتعالیٰ پر کچھ واجب نہیں
اللّٰہتعالیٰ کے ذمہ کچھ واجب نہیں ، نہ ثواب دینا نہ عذاب کرنا، نہ وہ کام کرنا جو بندہ
________________________________
1 - شرح فقہ اکبر میں ہے : لان المحال لا یدخل تحت القدرۃ. (شرح الفقہ الاکبر،القول فی القدر، ص۸۷) اور شرح مقاصد میں ہے : لا شیء من الواجب الممتنع بمقدور۔ (شرح المقاصد، المقصد الثالث فی الاعراض،۲/ ۱۴۸) اور شرح مواقف میں ہے: لانھا ای: (القدرۃ) تختص بالممکنات دون الواجبات والممتنعات۔ (شرح المواقف، المرصد الرابع، المقصد الثالث، ۸/۸۰) یعنی قدرت الٰہی کا تعلق صرف ممکنات سے ہے محال قدرت میں نہیں اور عیوبِ رب محال، جو عیبی مانے وہ خدا کو کیا جانے۱۲منہ۔ قدیم : یعنی جو ہمیشہ سے ہو، حادث: یعنی جو پہلے نہ تھا پھر پیدا کیا گیا، محال: جو نہ ہوسکتا ہو، ممکن: جو ہوسکتا ہو۔ (۱۲منہ)