Brailvi Books

قانونِ شرِیعت
10 - 263
	 اسی طرح صدر الشریعہ سے بھی بڑی عقیدت تھی اور آپ کے بارے میں فرماتے :
	 ’’  میرے مخدوم حضور صدر الشریعہ رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کو جملہ علوم و فنونِ متداولہ میں کافی دَرک تھا  (یعنی کمال مہارت تھی) بالخصوص معقولات پڑھاتے وقت معقولات کو پانی پانی کردیتے تھے، یہ الگ بات ہے کہ قدرت کی فیاضیوں نے انہیں علم فقہ کا امین و وارث بنا دیا، لوگ دارالافتاء میں فتوے کی مشق کرتے کرتے زندگی تمام کر دیتے ہیں ، تاہم اس منصب کو نہیں پہنچ پاتے ہیں جو صدر الشریعہ کو قدرت کا عطیہ تھا۔ ‘‘  
	آپ کی تصانیف میں  ’’  قانونِ شریعت  ‘‘  جو بہارِ شریعت کا خلاصہ ہے بہت مشہور اور خاص و عام میں مقبول ومعروف ہے۔ فن منطق میں  ’’  قواعد النظر فی مجافی الفکر  ‘‘  اور علم نحو میں   ’’  قواعد الاعراب  ‘‘  بھی آپ کے وُفورِ علم پر دلالت کرتی ہیں نیز دورانِ مطالعہ تاعمر جو اہم باتیں اور عبارتیں آپ نے اپنی بیاض  (نوٹ بک)  میں تحریر فرمائیں وہ بھی کشکولِ جعفری کے نام سے علوم و معارف کا خزانہ ہیں ۔ 
	آپ رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہ نے یکم محرم الحرام ۱۴۰۱ھ مطابق ۹نومبر۱۹۸۰ء میں وصال فرمایا، آپ رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کا مزار مبارک شیرازِ ہند جون پور  (یو۔پی۔ہند)  کے علاقے شیخ پورمیں دربارِ حضرت مخدوم سید قطب الدین بینادِل رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہ قلندرِ جون پوری کے قریب ہے۔  (1) 
اللّٰہ  عَزَّوَجَلَّ کی ان پر رحمت ہو اور ان کے صدقے ہماری بے حساب مغفرت ہو۔
				          اٰمِیْن بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم۔



________________________________
1 -      مفتی اعظم ہنداوران کے خلفا،ص۴۳۴،تذکرہ خلفائے اعلی حضرت ص۱۹۸، تذکرہ علمائے اہلسنت ص۱۰۴ماخوذاً