ہوتے تو تیرے لئے وہ دوزخ کی کِھڑکی تھی ۔یہ سن کراُسے خوشی بالائے خوشی ہوگی،اب جنّتی کفن ہوگا ،جنّتی بچھونا ہوگا،قبر تاحدِّنظر وَسیع ہوگی اور مزے ہی مزے ہونگے ۔ ؎
قبر میں لہرائیں گے تا حشر چشمے نور کے
جلوہ فرما ہوگی جب طلعت رسولُ اللّٰہ کی
(حدائق بخشش شریف)
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
جہنّم کے درواز ے پر نام
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی بارگاہ میں جھٹ پٹ اپنے گُناہوں سے تو بہ کرلیجئے۔ سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عبرت نشان ہے: ’’جو کوئی جان بوجھ کر ایک نَمازبھی ترک کر دیتا ہے اس کانام جہنَّم کے اس دروازے پر لکھ دیاجائے گا جس سے وہ جہنَّم میں داخل ہوگا۔‘‘(حِلْیَۃُ الْاولیاء ج۷ ص۲۹۹ حدیث۱۰۵۹۰)نمازوں کی پابندی کیجئے بہارِ شریعت جلداوّل صفحہ434 پر ہے:’’غیّ جہنَّم میں ایک وادی ہے ،جس کی گرمی اور گہرائی سب سے زیادہ ہے، اس میں ایک کوآں ہے، جس کا نام ’’ہبہب‘‘ ہے، جب جہنَّم کی آگ بجھنے پر آتی ہے، اللہ عَزَّ وَجَلَّ اس کوئیں کو کھول دیتا ہے ،جس سے و ہ بدستور بھڑکنے لگتی ہے۔ یہ کوآں بے نمازیوں اور زانیوں اور شرابیوں اور سود خواروں اور ماں باپ کو اِیذا دینے والوں کے لیے ہے۔‘‘رَمضانُ المبارَک کے روزوں کا اہتمام کیجئے، حدیثِ پاک میں ارشاد فرمایا : ’’جو ماہ رَمَضان کا ایک روزہ بِلا عُذْرِ شَرْعی ومَرَض قَضا کردیتا ہے توزمانے بھر کے