منکَر نکیرقَبر میں آموجود ہونگے، انکی آنکھوں سے شعلے نکل رہے ہونگے اور وہ سختی کیساتھ بٹھائیں گے اور کَرَخْت( یعنی سخت) لہجے میں سُوالات کریں گے ،دنیا کی رنگینیوں میں گم صِرْف دُنیوی امتحان ہی کی فکر کرنے والوں، فلمیں ڈِرامے دیکھنے والوں، گانے باجے سننے والوں، داڑھی منڈانے والوں،داڑھی کو ایک مٹھّی سے گھٹانے والوں، حرام روزی کمانے والوںسُود اور رِشوت کا لین دین کرنے والوں، اپنے عُہدے اور مَنصب سے ناجائز فائدہ اٹھاکر مظلوموں کی آہیں لینے والوں، جھوٹ بولنے والوں، غیبت اورچُغَل خوری کرنے والوں، ماں باپ کا دل دُکھانے والو ں، اپنی اولاد کو شریعت و سنّت کے مطابِق تربیّت نہ دلانے والوں، مذہبی رنگ نہ چڑھ جائے اِس بُری نیّت سے اپنی اَولاد کوسُنّتوں بھرے مَدَنی ماحول اور دعوتِ اسلامی کے اجتِماعات سے رَو کنے والوں، اپنی اَولاد کو داڑھی مبارک سجانے سے روکنے والوں، بے پردَگی کرنے والیوں اورکُھلے بال لے کر گلیوں اور بازاروں میں گھومنے والیوں، میک اَپ کرکے شاپنگ سینٹروں اوررشتے داروں کے گھروں پر بے پر دہ جانے والیو ں اور دِلیری کے ساتھ طرح طرح کے گناہوں میں رَچے بسے رہنے والوں سے اگر اللہ عَزَّ وَجَلَّ ناراض ہوگیا اوراس کے پیارے محبوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَروٹھ گئے اور گناہوں کے سبب مَعَاذَاللہ عَزَّ وَجَلَّ ایمان برباد ہوگیا تو کیابنے گا؟ بڑے سخت لہجے میں سُوالات ہو رہے ہیں :مَنْ رَّبُّکَ؟ ’’یعنی تیرا رب کون ہے ؟‘‘ آہ! رب عَزَّ وَجَلَّ کو کب یاد کیاتھا!جواب نہیں بن پڑ رہا جوا یمان برباد کر بیٹھا اُس کی زَبان سے نکل رہا ہے: ھَیْھَاتَ