جواب: (شیخِ طریقت،امیرِ اہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ فرماتے ہیں:) میں ننگے فرش پر ہی نماز پڑھنا پسند کرتا ہوں۔ اس کی پہلی وجہ یہ ہے کہ بغیر کچھ بچھائے ننگے فرش پر نماز پڑھنا اَفضل ہے جیسا کہ مَراقی الفلاح میں ہے: زمین پر بِلاحائل (یعنی مُصلَّا، دَری یا کپڑا وغیرہ بچھائے بغیر ) نماز پڑھنا اَفضل ہے۔ (1) حضرتِ سیِّدُنا عُمر بن عبد العزیز عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْعَزِیْز صِرف مِٹّی ہی پر سجدہ کرتے تھے۔ (2)اور زمین پر بِلاحائل نماز پڑھنا تو ہمارے پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم سے بھی ثابِت ہےچُنانچہ حضرتِ سیِّدُنا ابوسعید خُدری رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ اپنی رِوایت کردہ طویل حدیث کے آخر میں فرماتے ہیں:اِکّیس رَمَضانُ الْمُبارَک کی صُبح کو میری آنکھوں نے مکّی مَدَنی مصطفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کو اِس حالت میں دیکھاکہ آپصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کی پیشانی مُبارک پر پانی والی گیلی مِٹّی کا نِشانِ عالی شان تھا۔ (3) اس حدیثِ پاک سے معلوم ہوا کہ رسولِ پاک،صاحِبِ لَولاک صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے خاک پر سجدہ ادا فرمایا جبھی تو خاک کے خوش نصیب ذَرَّات سرورِ کائنات،شَہَنْشاہِ موجودات صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم
________________________________
1 - نور الایضاح مع مراقِی الْفلاح، کتاب الصلٰوة، فصل فیما لا یکرہ للمصلی، ص۱۹۰ مکتبة المدینه باب المدینه کراچی
2 - مکاشفة القلوب ، الباب الثامن والاربعون... الخ ، ص۱۸۱ دار الكتب العلمية بيروت
3 - مشکاة المصابیح ، کتاب الصوم، باب لیلة القدر، الفصل الاول، ۱ / ۳۹۳، حدیث: ۲۰۸۶ دار الكتب العلمية بيروت