تجدیدِایمان کے بعد کیا اُسے سابقہ نماز روزے کی قضا کرنی ہو گی یا نہیں؟
جواب:مسلمان ہو نے کے بعد جو مَعَاذَ اللہ عَزَّوَجَلَّ مُرتد یعنی کافر ہو گیا تو اس کے سابقہ تمام نیک اَعمال مثلاً نماز،روزہ ،حج،زکوٰۃ اور صدقہ وخیرات وغیرہ غارت (یعنی برباد) ہو گئے، صاحبِ اِستطاعت ہونے کی صورت میں حج دوبارہ کرنا ہو گا۔ اَلبتہ زمانۂ اسلام کی جو نمازیں اور روزے باقی تھے وہ اب بھی بدستور باقی ہیں لہٰذا ان کی اَدائیگی ضَروری ہے چنانچہ صَدرُالشَّریعہ، بَدرُالطَّریقہ حضرتِ علّامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی فرماتے ہیں :زمانۂ اسلام میں کچھ عبادات قضا ہوگئیں اور ادا کرنے سے پہلے مُرتد ہو گیا، پھر مسلمان ہوا تو ان عبادات کی قضا کرے اور جو ادا کر چکا تھا اگرچہ اِرتداد سے باطل ہو گئی مگر اس کی قضا نہیں اَلبتہ اگر صاحبِ اِستطاعت ہو تو حج دوبارہ فرض ہو گا۔ (1) حالتِ اِرتداد میں مَعَاذَ اللہ عَزَّوَجَلَّ جتنے دن گُزرے ان میں نماز پڑھنا نہ پڑھنا برابر ہے، پڑھی تو اس کا کوئی ثواب نہیں،نہ پڑھی تو اس کی قضا نہیں کیونکہ حالتِ اِرتداد میں نماز فرض ہی نہیں ہوتی ،نماز صرف مسلمان پر فرض ہوتی ہے۔
نمازی کی طرف مُنہ کرنا کیسا؟
سُوال :نمازی کی طرف مُنہ کر کے کھڑے ہونا یا بیٹھنا کیسا ہے ؟
جواب:نماز پڑھنے والے کے عین چہرے کی طرف مُنہ کر کے کھڑا ہونا یا بیٹھنا مکروہِ
________________________________
1 - بہارِشریعت ، ۲ / ۴۵۸، حِصہ: ۹