طرح مسواک کرتے وقت اور سر کا مسح کرتے وقت بھی نَل کُھلا رہتا ہے تو یوں بھی کافی مقدار میں پانی ضائع ہو جاتا ہے۔ یاد رکھیے! جہاں آدھے چُلّوپانی سے کام چلتا ہو وہاں پورا چُلّو پانی لینا بھی اِسراف (1) میں داخِل ہے جیسا کہ صَدرُ الشَّریعہ، بَدرُالطَّریقہ حضرتِ علّامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ الْقَوِی فرماتے ہیں:چُلّو میں پانی لیتے وقت خیال رکھیں کہ پانی نہ گرے کہ اِسراف ہو گا۔ایسا ہی جس کام کے لئے چُلّو میں پانی لیں اُس کا اَندازہ رکھیں، ضرورت سے زیادہ نہ لیں مثلاً ناک میں پانی ڈالنے کے لئے آدھا چُلّو کافی ہے تو پورا چُلّو نہ لے کہ اِسراف ہو گا۔ہاتھ، پاؤں،سینہ،پُشت پر بال ہوں تو ہڑتال وغیرہ سے صاف کر ڈالے یا تَرَشْوا لے، نہیں تو پانی زیادہ خرچ ہو گا۔ (2)اللہ عَزَّوَجَلَّ ہمیں نعمتوں کی قدر کرنے اور اِسراف سے بچنے کی توفیق عطافرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم
مُرتد ہونے کے بعدمسلمان ہونے والے کی قضا نمازوں کا حکم
سُوال :اگر خدانخواستہ کوئی بدنصیب کلمۂ کفر بک کر دائرۂ اِسلام سے خارج ہو جائے تو
________________________________
1 - اِسراف کے بارے میں تفصیلات جاننے اور خود کو اس سے بچانے کے لیے شیخِ طریقت، امیرِ اہلسنَّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرتِ علّامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی 499 صَفحات پر مشتمل کتاب’’نماز کے اَحکام‘‘صفحہ48تا63 کا مطالعہ کیجیے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ اِسراف سے بچنے کا ذہن بنے گا ۔ (شعبہ فیضانِ مدنی مذاکرہ)
2 - بَہارِشرِیعت، ۱ / ۳۰۲ ، حِصہ: ۲