Brailvi Books

مدنی مذاکرہ قسط 23:شریرجنَّات کو بَدی کی طاقت کہنا کیسا؟
13 - 30
نے جواباً اِرشاد فرمایا :نہیں، مگر جبکہ وہ باحتیاط اِس طر ح وضو کرے کہ اُس کے وضو کی چھینٹ مسجد میں نہ گرے کہ اِس کی سخت ممانعت ہے۔ اکثر دیکھا گیا ہے کہ فصیل  (یعنی حوض کی دیوار)پر وضو کیا اور ویسے ہی ہاتھ جھٹکتے فرشِ مسجد میں پہنچ گئے ،یہ ناجائز ہے ۔   میں نے ایک بار بغیر برتن کے خاص مسجد میں و ضو جائز طور پرکیا ،وہ یوں کہ پانی موسلا دھار پڑ رہا تھا اور میں معتکف، جاڑوں کے دن تھے،میں نے تَوشک  (یعنی روئی دار بستر) بچھا کر اور اِس پر لحاف ڈال کر وضو کر لیا۔ اس صورت میں ایک چھینٹ بھی مسجد کے فرش پر نہ پڑی ،پانی جتنا وُضو کا تھا توشک و لحاف نے جَذب کر لیا۔ (1) 
حالتِ اعتکاف میں  نہانے کا حکم
سُوال : معتکف غسل فرض ہونے کے عِلاوہ بھی نہا سکتا ہے یا نہیں؟نیز معتکف  کا وضو خانے پر صابن اِستعمال  کرنا کیسا ہے؟
جواب:اِستنجا  خانے اور غسل خانے عموماً فنائے مسجد ہی میں بنے ہوتے ہیں لہٰذا معتکف  بِلاتکلف اِن پر آ جا سکتا ہے،غسل بھی کر سکتا ہے اور صابن بھی اِستعمال کر سکتا ہے۔فرض غسل کے عِلاوہ ٹھنڈک حاصل کرنے کے لیے یا سُنَّت یا مستحب غسل  کرنے سے بھی معتکف کے اِعتکاف پر کوئی  اَثر نہیں  پڑتا مگر فرض غسل کے عِلاوہ غسل کرتے وقت یہ ضَرور دیکھ لیا جائے کہ اس کے لیے مناسب وقت 



________________________________
1 -     ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت،  ص ۲۳۶مکتبۃ المدینہ بابُ المدینہ کراچی