اُس کی چٹائی اپنے گھر یا کسی دوسری جگہ بچھانا ناجائز ہے۔ یونہی مسجد کے ڈول رسی سے اپنے گھر کے ليے پانی بھرنا یا کسی چھوٹی سے چھوٹی چیز کو بے موقع اور بےمحل اِستعمال کرنا ناجائز ہے۔ (1)
معتکفین کا مسجد کے وُضو خانے پر کپڑے دھونا
سُوال :کیا معتَکف وُضو خانے پر کپڑے دھو سکتا ہے؟
جواب: وُضو خانہ اگر فنائے مسجد میں ہے تو اس پر معتکف بِلاتکلف جا سکتا ہے مگر جہاں تک کپڑے دھونے کا تعلق ہے تو اس کے بارے میں عرض ہے کہ وُضو خانے پر کپڑے نہ دھوئے جائیں کیونکہ مسجد کا پانی نمازیوں کی ضَروریات کے لیے ہوتا ہے۔ اگر ہر معتکف اپنے کپڑے یا چادریں وغیرہ وضو خانے پر دھونا شروع کر دے تو جس مسجد میں پانی محدود ہو گا وہاں نمازیوں کو دِقّت کا سامنا کرنا پڑے گا اور جن نمازیوں کے گھر مسجِد کے اَطراف میں نہیں مسجد میں پانی نہ ہو نے کے سبب وہ جماعت سے محروم رہ جائیں گے۔
دعوت ِاسلامی کے زیرِ اِہتمام پورے رَمضانُ المبارک کے تربیّتی اِعتکاف اورخصوصاً رَمضانُ المبارک کے آخری عَشْرے کے سُنّتِ اِعتکاف کی ترکیب ہوتی ہے۔اس میں اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ ہزاروں اِسلامی بھائی اِعتکاف کی سعادت حاصل کرتے ہیں۔اب اگر ہر معتکف اسلامی بھائی اپنے کپڑے مسجد کے وضو
________________________________
1 - بہارِشرِیعت، ۲ / ۵۶۱، حصہ : ۱۰