Brailvi Books

مدنی مذاکرہ قسط 20:قُطبِ عالَم کی عجیب کرامت
32 - 39
خالی پیٹ میٹھی چیز کھانا صِحّت کے لیے خصوصاً نظر کے  لیے مُفیدہے۔ 
کھجور سے روزہ اِفطار کرنے میں ایک حکمت یہ بھی ہے کہ روزے میں چونکہ دن بھر پیٹ خالی ہوتا ہے جس کی وجہ سے روزہ دار کو  کمزوری محسوس ہوتی ہے تو اِفطار کے وقت اُس کے لیے کھجور بَہُت مفید ہے کیونکہ یہ غذائیت سے بھرپُور ہے۔ اس کے کھانے سے جَلد توانائی بحال ہو جاتی ہے۔
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! جیسے ہی سورج غروب ہونے کا یقین ہو جائے تو فوراً کوئی چیز کھا یا پی لیجئے مگر کھجور یا چُھوارا یا پانی سے اِفطار کرنا سُنَّت ہے۔ اِفطار کے بعد دُعا بھی ضرور  مانگیے کہ یہ سنَّت ہے اور اس  کی بڑی فضیلت آئی ہے جیسا کہ نبیٔ کریم، رَءُوْفٌ رَّحیم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے حضرتِ سیِّدُنا علیُّ المُرتَضٰی کَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم سے فرمایا:اے علی !  جب تو ماہِ رمضان میں روزہ دار ہو تو اِفطار کے بعد یوں دُعا کر:”اَللّٰهُمَّ لَكَ صُمْتُ وَعَلَيْكَ تَوَكَّلْتُ وَعَلٰى رِزْقِكَ اَفْطَرْتُ یعنی اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ !  میں نے تیرے لیے روزہ رکھا اور تجھ پر بھروسا کیا اور تیرے دیئے ہوئے رزق سے اِفطار کیا۔“ يُكْتَبُ لَكَ مِثْلُ مَنْ كَانَ صَائِمًا مِنْ غَيْرِ اَنْ يَنْقُصَ مِنْ اُجُوْرِهِمْ شَيْءٌ تو تیرے لیے تمام روزہ داروں  کی مثل اَجر لکھا جائے گا اور ان کے اَجر میں بھی کچھ کمی نہ ہوگی۔ (1)   



________________________________
1 -    مسند الحارث، کتاب الوصایا، باب وصية سيدنا رسول الله صلَّى الله عليه وسلم، ۱ / ۵۲۶، حدیث: ۴۶۹  مركز خدمة السنة والسيرة النبوية - المدينة المنورة