30، 29، 28 نومبر 1997 ء کو دعوتِ اسلامی کا عظیمُ الشان تین روزہ سنّتوں بھرا اِجتماع ہوا۔ اِس اِجتماع میں شرکت کے لیے ہمارا مدنی قافلہ شیخ ِ طریقت، اَمیرِاہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے ہمراہ ۲۶ رَجبُ المرجَّب بروز بدھ بابُ المدینہ (کراچی) سے بمبئی پہنچا۔ ائیرپورٹ سے سیدھے ماہِم شریف میں حضرتِ سیِّد مخدومِ ماہِم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے مَزار پر حاضِری دی پھر ساحِلِ سَمُندر پہنچ کر حضرتِ قبلہ حاجی علی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی کے مَزار شریف پر حاضری دی۔ ۲۷ رَجبُ المرجَّب کی صبح احمدآباد شریف کے ہوائی اَڈّہ پر شیخِ طریقت، اَ میرِاہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا شاندار اِستقبال ہوا۔ ائیر پورٹ سے براہِ راست یہاں کے مشہور بُزرگ حضرت قبلہ سیِّد شاہِ عالَم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی دَرگاہ پر حاضر ی ہوئی، مَزارِپاک سے ملحقہ مسجدمیں قافلہ نے نمازِ اِشراق و چاشت ادا کی، مسجد کے دائیں کونے میں دو تخت مُعَلَّق تھے ان میں جو بڑا تخت تھا اُس کے نیچے شیخ ِ طریقت، اَمیرِاہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ بیٹھ گئے۔ حاضِرین بھی وہیں جمع ہو گئے۔آپدَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے جب دُعا کروانا چاہی تو شہزادۂ عطَّار حضرت مولانا اَلحاج ابو اُسید، عبید رضا عطَّار ی المدنی مدَّ ظِلُّہُ الْعَالِی نے عرض کی کہ دُعا سے قبل اِن دونوں تختوں کے بارے میں کچھ بتا دیجیے۔
جواب: (شیخِ طریقت، اَمیرِ اہلسنَّت، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرتِ علّامہ مولانا ابوبلال محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائیدَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے ان دونوں تختوں کے مسجد کے دائیں کونے