لیے اَجر و ثواب کے بھی کیا کہنے! چُنانچِہ حضرتِ سیِّدُنا موسیٰ کَلِیْمُ اللہ عَلٰی نَبِیِّنَا وَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے اللہ عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں عرض کی:اے میرے رب عَزَّوَجَلَّ ! جو اپنے بھائی کو نیکی کا حکم کرے اور بُرائی سے روکے اُس کی جَزا کیا ہے؟ اللہ عَزَّوَجَلَّ نے اِرشاد فرمایا:میں اُس کے ہر ہر کلمے کے بدلے ایک ایک سال کی عبادت کا ثواب لکھتا ہوں اور اُسے جہنم کا عذاب دینے میں مجھے حَیا آتی ہے۔ (1)
’’ فیضانِ سُنَّت ‘‘ کا دَرْس دینے اور سننے سے علم میں اِضافہ ہوتا ہے اور یہ کم وقت میں زیادہ علمِ دین حاصل کرنے کا ایک بہترین ذَریعہ ہے۔آج ہماری اکثریت علمِ دِین سے دُور ہوتی جا رہی ہے، بدقسمتی سے مسلمانوں کی اکثریت کے پاس اِتنا وقت نہیں کہ وہ کسی مدرسے یا جامعہ میں داخلہ لے کر باقاعدہ علمِ دِین حاصل کرے ، تو ایسے حالات میں ”فیضانِ سنَّت“ کا دَرس دینا اور سننا بھی غنیمت ہے۔ (2)
میٹھے میٹھےاسلامی بھائیو! گناہوں سے خود کو بچانے، نیکیوں کا جذبہ پانے اور نیکی کی دعوت کی دھومیں مچانے کے لیے تبلیغِ قرآن و سنَّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ہو کر مسجد، گھر، دُکان اور
________________________________
1 - مُکاشَفَةُ القلوب، الباب الخامس عشر فی الأمر بالمعروف...الخ ، ص۴۸ دارالکتب العلميه بیروت
2 - دِینی مدارس سے تعلق رکھنے والوں کو بھی فیضانِ سنَّت سے دَرس دینے اور سننے کی عادت بنانی چاہیے کہ اس سے جہاں معلومات حاصل ہوتی ہیں وہیں اللہ عَزَّوَجَلَّ کی رحمت سے ڈھیروں ڈھیر برکتیں بھی نصیب ہوتی ہیں ۔ (شعبہ فیضانِ مدنی مذاکرہ)