سِوا کسی دوسرے کی طرف اپنے آپ کو مَنْسُوب کرنے کا دعویٰ کرے یا کسی غیر والی کی طرف اپنے آپ کو پہنچائے تو اس پر اللّٰہتعالیٰ، فرشتوں اور سب لوگوں کی لعنت ہے اور اللّٰہتعالیٰ قیامت کے دن اس کے فَرائض اور نوافل قبول نہ فرمائے گا۔ (1)
فیضانِ سُنَّت کے دَرْس کی اَہمیت وفضیلت
سُوال : ’’ فیضانِ سُنَّت ‘‘ کے دَرْس کی اَہمیت و فضیلت بیان فرما دیجیے ۔
جواب :تبلیغِ قرآن و سنَّت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوتِ اسلامی چاہتی ہے کہ ہر مسلمان کا یہ مدنی مقصد بن جائے کہ”مجھے اپنی اور ساری دُنیا کے لوگوں کی اِصلاح کی کوشش کرنی ہے۔“اس عظیم مدنی مقصد میں کامیابی کے حصول کے لیے”فیضانِ سنَّت“کے دَرْس کو بنیادی اَہمیت حاصل ہے کہ اس سے جہاں اپنی اِصلاح ہوتی ہے وہیں دوسروں کی اِصلاح کا بھی خوب سامان ہوتا ہے۔ اگر کسی کے دَرْس دینے سے کوئی راہِ راست پر آکر ہدایت پا گیا تو دَرْس دینے والے کے بھی وارے نیارے ہو جائیں گے چنانچہ سرکارِ دو عالم، نُورِ مجَسَّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ مُعَظَّم ہے:اللہ عَزَّوَجَلَّ کی قسم! اگر اللہ عَزَّوَجَلَّ تمہارے ذَرِیعے کسی ایک کو بھی ہدایت دے دے تو یہ تمہارے لیے سُرخ اونٹوں سے بہتر ہے۔ (2)
________________________________
1 - مسلم، کتاب العتق، بابُ تَحْرِيمِ تَوَلي الْعَتِيقِ...الخ ، ص۶۲۳، حدیث: ۳۷۹۴
2 - مُسلِم، کتاب فضائل الصحابة ، باب من فضائل علی بن أبی طالب ، ص۱۰۰۷، حدیث: ۶۲۲۳