(آخِرکار شیطان کے بہکاوے میں آ کر وہ گمراہ ہوکر کفر کی موت مر گیا۔) (1)
تفسیرِ روحُ البیان میں ہے:بعض اَنبیائے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں عرض کی:اے اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ ! تُو نے بَلْعَم بِن باعوراء کو اِتنی کرامتیں عطافرما کر پھر اس کو کیوں اس قَعرِ مَذِلَّت (یعنی ذِلَّت کے گڑھے) میں گِرا دیا؟ اللّٰہ عَزَّ وَجَلَّ نے اِرشاد فرمایا:اس نے کبھی میری نعمتوں کا شکر ادا نہیں کیا ۔اگر وہ شکر گزار ہوتا تو میں اس کی کرامتوں کو سَلب کرکے اس کو دونوں جہاں میں اس طرح ذَلیل و خوار اور خائِب و خاسِر نہ کرتا۔ (2)
خاتِمہ بِالخیر ہو میرا مدینے میں اگر
بال بال اُٹّھے پکار اپنا، خدایا شکریہ (وسائلِ بخشش )
اَورادِ عطّاریہ کی مدنی بہار
سُوال:ایک اسلامی بھائی نے شیخِ طریقت، امیرِ اہلسنَّتدَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی بارگاہ میں عرض کی:میرے گھر میں اُمّیدسے ہیں مگر بچہ ٹیڑھا ہے ڈاکٹر آپریشن کا کہہ رہے ہیں ، تکلیف بَہُت ہو رہی ہے، دُعا فرما دیجیے۔
جواب: (شیخِ طریقت، امیرِ اہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے فرمایا:) اللّٰہ عَزَّوَجَلَّآسانی فرمائے۔ گھر والوں سے کہیں کہ سُـوْرَۂ اِنْـشِـقَـاق کی اِبتدائی پانچ آیات تین بار، اوّل و
________________________________
1 - تفسیرِ صاوی ، پ۹، الاعراف، تحت الآیة: ۱۷۵، ۲ / ۷۲۷ دارالفکر بیروت
2 - روح البیان، پ ۸، الاعراف، تحت الآیة: ۱۰، ۳ / ۱۳۹ داراحیاء التراث العربی بیروت