خاکِ مدینہ کا تحفہ
سُوال:وطن میں خاکِ مدینہ تحفے میں ملنے پرآپ کیا کرتے ہیں؟
جواب:(شیخِ طریقت، اَمیرِ ا ہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ فرماتے ہیں:) اگر کوئی وطن میں خاکِ مدینہ تحفے میں دے تو اَوَّلاً قَبول کرنے سے ہی معذِرت کر لیتا ہوں کہ میں اِس کا اَدَب نہیں کر پاؤں گا۔ اگر لے بھی لُوں تو کوشِش یہی ہوتی ہے کہ کسی زائرِ مدینہ کے ذَریعے اِس خاکِ پاک کو دوبارہ مدینۂ منوَّرہ زَادَہَا اللّٰہُ شَرَفًاوَّتَعْظِیْماً پہنچا دیا جائے۔
جس خاک پہ رکھتے تھے قدم سیّدِ عالَم
اس خاک پہ قرباں دلِ شیدا ہے ہمارا (حدائقِ بخشش)
تبرکات کا اَدب کیجیے
سُوال:کیا مدینۂ پاک سے کوئی بھی چیز بطورِ تبرک وَطن میں نہیں لا سکتے؟
جواب:مدینۂ منوَّرہ زَادَہَا اللّٰہُ شَرَفًاوَّتَعْظِیْماً سے تبرکات لا سکتے ہیں مگر ان کااَدَب ملحوظ رکھا جائے۔(شیخِ طریقت، امیرِ اہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ فرماتے ہیں:) مجھے مدینۂ پاک کی چیزیں مثلاً لباس، چپل اور برتن وغیرہ وطن میں استِعمال کرتے ہوئے بے اَدَبی کا خوف غالِب رہتا ہے ، یہاں تک کہ مدینۂ منوَّرہ زَادَہَا اللّٰہُ شَرَفًاوَّتَعْظِیْماً کی کھجوریں بھی مجھ سے وَطن میں نہیں کھائی جاتیں کیونکہ ہاتھ اور مُنہ پر کھجور کے اَجزاء لگ جاتے ہیں پھر ہاتھ دھونے اور کُلّی کرنے میں وہ اَجزاء گندی نالی میں