اور آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام سے جُدا ہونےکی صورت میں آپ کی ملاقات کے لیے گِریہ کرتے ہیں یہ ایسی بات ہے کہ جس کا اِنکار نہیں کیا جا سکتا۔(1)لہٰذا جائز ہونے کے باوجود مَقاماتِ مقدَّسہ کی خاک اور کنکر وغیرہ تبرکات نہ اُٹھائے جائیں یہی بہتر ہے ۔
کھجور کا تَنا فِراقِ رَسُول میں رو دیا
سُوال:مقاماتِ مقدَّسہ سے نسبت رکھنے والے کنکر و پتّھر وہاں سے جُدا ہونا گوارا نہ کرتے ہوں اِس قسم کے اگر واقعات ہوں تو بیان فرما دیجیے۔
جواب:کھجور کے تنّے کا سرکارِ عالی وقار ، مدینے کے تاجدار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم کے فِراق میں رونے کا واقعہ بڑا ہی مشہور ہے ۔”مِنبر منوَّر“بننے سے پہلے سرکارِ مدینہ، قرارِ قلب و سینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم کھجور کے ایک تنّے سے ٹیک لگا کر خُطبہ اِرشاد فرماتے تھے۔ جب مِنبرِ اَطہر بنایا گیا اور سرکارِ دو عالم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم نے اس پر تشریف فرما ہو کر خُطبہ اِرشاد فرمایا تو وہ تَنا آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم کے فِراق (یعنی جُدائی) میں پَھٹ گیا اور چیخیں مار کر رونے اور گابھن (یعنی حامِلہ) اُونٹنی کی طرح چلّانے لگا ، یہ حال دیکھ کر تمام حاضِرین بھی بے اختیار رونے لگے۔سرکارِبحرو بر صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم نے مِنبرِ منوَّر سے اُتر کر
________________________________
1 - مِرقاةُ الْمفاتیح، کتابُ المناسک، باب حرم المدینة حرسھا اللّٰه تعالٰی، الفصل الاوّل، ۵ / ۶۲۶، تحت الحدیث : ۲۷۴۵ دارالفکر بیروت