اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ط
سفرِ مدینہ کے مُتَعَلِّق سُوال جواب
شیطان لاکھ سُستی دِلائے یہ رِسالہ (۳۷ صفحات) مکمل پڑھ لیجیے
اِنْ شَآءَ اللّٰہ عَزَّ وَجَلَّ معلومات کا اَنمول خزانہ ہاتھ آئے گا۔
دُرُود شریف کی فضیلت
سرکارِ مکۂ مکرَّمہ ، تاجدارِ مدینۂ منوَّرہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے :جس نے مجھ پر روزِ جمعہ دو سو بار دُرُودِ پاک پڑھا اُس کے دو سو سال کے گناہ مُعاف ہوں گے۔(1)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
خاکِ مدینہ وطن میں لانا کیسا؟
سُوال:بطورِ تبرک ”خاکِ مدینہ“ وَطن میں لانا کیسا ہے؟
جواب:بطورِتبرک ”خاکِ مدینہ“ وَطن میں لانا جائز ہے مگر مشورۃً عَرض ہے کہ نہ لائی جائے۔ خَاتَمُ الْمُحَدِّثِیْن حضرتِ سیِّدُنا شیخ عبدُ الحق مُحَدِّث دِہلوی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْقَوِی فرماتے ہیں:اکثر عُلَما کہتے ہیں کہ مدینۂ منوَّرہ اور مَکَّۂ مُکَرَّمَہ زَادَہُمَا اللّٰہُ شَرَفًا وَّتَعْظِیْماً کی خاک، اینٹ، ٹھیکری اور پتّھر نہ اُٹھائے۔عُلَمائے حنفیہ اور بعض شافعیہ
________________________________
1 - جمع الجوامع، حرف المیم، ۷ / ۱۹۹، حدیث : ۲۲۳۵۳ دارالکتب العلمیة بیروت