Brailvi Books

مدنی مذاکرہ قسط 10 :سفرِ مدینہ کے مُتَعَلِّق سُوال جواب
19 - 36
حدیثِ پاک میں ہے حضرتِ سیِّدُنا جَریر بن عبدُ اللّٰہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں کہ میں نے نبیٔ مُکَرَّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم  سے اچانک نظر پڑجانے کے متعلق حکم دَریافت کیا تو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے  مجھے  حکم دیا کہ فوراًنظر کو پھیر لو۔(1) 
معلوم ہوا کہ بِلاقصد پڑ جانے والی  پہلی نظر مُعاف ہےجبکہ فوراً نظر پھیر لی جائے۔ ہاں! اگر بِلاقصد نظر پڑی لیکن دیکھتے ہی رہے یا نظر ہٹا کر پھر دوبارہ دیکھا تو یہ ناجائز ہے کہ سرورِ کائنات، شاہِ موجودات صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم نے حضرتِ سیِّدُنا علیُّ المُرتَضٰی،  شیرِ خدا کَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم سے فرمایا:ایک نظر کے بعد دُوسری نظر نہ کرو (یعنی اگر اچانک بِلاقصد کسی عورَت پر نظر پڑجائے تو فوراً نظر ہٹا لواور دوبارہ نظر نہ کرو)کہ پہلی نظر جائز ہے اور دوسری نظر جائز نہیں۔(2) اللہ عَزَّوَجَلَّ اپنے پیارے محبوب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم کی نیچی نیچی مُبارک نظروں کی حیا  کا صَدْقہ ہمیں بھی اپنی نگاہوں کو نیچی رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم
یا الٰہی رنگ لائیں جب مِری بےباکیاں
                       اُن کی نیچی نیچی نظروں کی حیا کا ساتھ ہو	(حدائقِ بخشش)



________________________________
1 -    مُسلِم، کتابُ الآداب، باب نظرالفجاة، ص۹۱۷، حدیث : ۵۶۴۴ دارالکتاب العربی  بیروت
2 -    ابوداود، کتاب النکاح، باب  ما یؤمربه...الخ، ۲  /  ۳۵۸، حدیث : ۲۱۴۹ دار احیاء التراث  العربی  بیروت