Brailvi Books

مدنی مذاکرہ قسط 10 :سفرِ مدینہ کے مُتَعَلِّق سُوال جواب
15 - 36
 تھوڑا سا نمک لے آیا ۔ تیسری منزل پر آقا نے پھر بھیجنا چاہا، تو غُلام(جوکہ حقیقتاً آقا بننے کے قابِل تھا اُس ) نے جواب دیا: پَرسوں نمک کے چند دانوں کے بدلے اپنا  حج بیچا،  کل آپ کا بیچا ، آج کس کا بیچ کر لاؤں؟  (1) 
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! واقعی وہ غُلام بَہُت دانا تھا،  اس نے اپنے آقا   اور آج کل کے ہر حاجی صاحِب کو کتنی زبردست اور عِبرت اَنگیز بات بتائی کہ بِلاضَرورت اپنے حج کا اِعلان کر کے نمک وغیرہ حاصل کرنے سےکہیں ایسا نہ ہو کہ حج ہی برباد ہو جائے۔اَلبتہ یہ بات ذہن نشین رہے کہ اگر کسی نے رِیاکاری کے  لیے حج کیا تو اس کا فرض ادا ہو جائے گا مگر رِیاکاری کا گناہ ہو گا،  ایسے حاجی کو چاہیے کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہ میں سچی توبہ کرے۔ اللہ عَزَّوَجَلَّ ہمیں اِخلاص کی دولت سے مالا مال فرمائے اور رِیاکاری کی تباہ کاری سے محفوظ فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّم (2) 
پیدل سفرِ حج کی فضیلت
سُوال:کیا پیدل سفرِ حج کی بھی کوئی   فضیلت ہے؟   
جواب:حج اگرچہ سُواری وغیرہ  کی اِستطاعت ہونے پر ہی فرض ہوتا ہے مگر تاہم  پیدل سفرِ حج کا بَہُت زیادہ ثواب ہے۔ حضرتِ سیِّدُنا زَاذان رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  فرماتے 



________________________________
1 -    فضائلِ دُعا، ص ۲۸۱ملخصاًمكتبۃ المدینہ باب المدینہ کراچی
2 -    مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃُ المدینہ کے مطبوعہ 106 صفحات پر مشتمل رسالے ”نیکیاں چھپاؤ“ کا مطالعہ کیجیے۔ (شعبہ فیضانِ مدنی مذاکرہ)