آخرت کے عمل سے دُنیا طلب کرنا
سُوال:آخرت کے عمل سے دُنیا طلب کرنا یا شُہرت چاہنا کیسا ہے ؟
جواب:دُنیوی غَرض کے لیے نیک عمل کرنا یا نیک عمل کرنے کے بعداسے دُنیا طلبی اور شُہرت کا ذَریعہ بنانا مَعَاذَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ دِین فَروشی اور اکثر صورتوں میں رِیاکاری ہے جس میں جہنم کی حقداری ہے جیسا کہ آج کل بعض لوگ حج وعمرہ کر آتے ہیں تو بِلاضَرورت جگہ جگہ اپنے حج وعمرہ کا اِعلان کرتے پھرتے ہیں۔ حدیث شریف میں ہے:جو آخِرت کے عمل سے دُنیا طلب کرے اُس کا چہرہ مسخ کر دیا جائے اور اُس کا ذِکر مٹا دیا جائے اور اس کا نام دوزخیوں میں لکھا جائے۔(1)
آخرت کے عمل سے دُنیا طلب کرنے والے ایک نادان آقا اور اس کے دانا غُلام کی عِبرت اَنگیز حِکایت مُلاحَظہ کیجیے اور عِبرت کے مدنی پھول چنیے چنانچہ حُجَّۃُ الْاِسْلَام حضرتِ سیِّدُنا امام محمد غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْوَالِی فرماتے ہیں:ایک غُلام اور آقا حج کر کے پلٹے، راہ میں نمک نہ رہا، نہ خرچ تھا کہ مول (قیمتاً) لیتے، ایک منزل پر آقا نے غُلام سے کہا: بقّال (سبزی فروش / کھانے پینے کا سامان بیچنے والے) سے تھوڑا سا نمک یہ کہہ کر لے آؤ کہ ”میں حج سے آیا ہوں۔“چُنانچہ وہ گیا اور یہ کہہ کر تھوڑا سا نمک لے آیا۔ دوسری منزل پر آقا نے پھر بھیجا اور کہا: اس بار یوں کہو کہ”میرا آقا حج سے آیا ہے۔“چُنانچہ اس بار بھی غُلام یہ کہہ کر
________________________________
1 - کنزالعمّال، کتاب الأخلاق، الجزء : ۳، ۲ / ۹۳، حدیث : ۶۲۷۲ دارالکتب العلمیة بیروت