Brailvi Books

پُلْ صراط کی دہشت
8 - 35
جانِ رحمت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : جہنَّم پر ایک پُل ہے جو بال سے زِیادہ باریک اور تلوار سے زیادہ تیز ہے ، اس پر لوہے کے کنڈے اور کانٹے ہیں جوکہ اُسے پکڑیں گے جسے اللہ پاک  چاہے گا ۔ لوگ اُس پر گزریں گے ، بعض پلک جھپکنے کی طرح ، بعض بجلی کی طرح ، بعض ہوا کی طرح ، بعض بہترین اور اچھے گھوڑوں اور اُونٹوں کی طرح (گزریں گے ) اور فِرشتے کہتے ہوں گے : ’’رَبِّ سَلِّمْ ، رَبِّ سَلِّمْ‘‘(یعنی اے  پَروَردَگار سلامتی سے گزار ، اے پروَر دگار سلامتی سے گزار )بعض مسلمان نجات پائیں گے ، بعض زخمی ہوں گے ، بعض اَوندھے ہوں گے ، بعض منہ کے بل جہنَّم میں گرپڑیں گے۔    (مُسندِ اِمام احمد ج۹ص۴۱۵ حدیث۲۴۸۴۷)
         صَدرُالشَّریعہ،بَدرُالطَّریقہحضرتِ علّامہ مولانامفتی محمد امجد علی اعظمی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی لکھتے ہیں : صراط حق ہے ۔ یہ ایک پُل ہے کہ پشتِ جہنَّم پرنصب (یعنی قائم)کیا جائے گا۔ بال سے زیادہ باریک اور تلوار سے زیادہ تیز ہوگا  ۔ جنَّت میں جانے کا یہی راستہ ہے۔ سب سے پہلے نبی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم گزر فرمائیں گے ، پھر اور انبیا و مرسلین ، پھر یہ اُمت پھر اور اُمتیں گزریں گی  اور حسب اختلافِ اعمال پُل صراط پر لوگ مختلف طرح سے گزریں گے ، بعض تو ایسے تیزی کے ساتھ گزریں گے جیسے بجلی کا کَوندا کہ ابھی چمکا اور ابھی غائب ہوگیا اور بعض تیز ہواکی طرح ، کوئی ایسے جیسے پرند اڑتا ہے اور بعض جیسے گھوڑا دوڑتا ہے اور بعض جیسے آدمی دوڑتا ہے ، یہاں تک کہ بعض شخص سرین پر گھسٹتے ہوئے اور کوئی چیونٹی کی چال جائے گا اور پُل صراط کے دونوں جانب بڑے بڑے آنکڑے (اللہ پاک ہی جانے کہ وہ کتنے بڑے ہو ں گے)