Brailvi Books

پُلْ صراط کی دہشت
6 - 35
لفظ ، ’’ وارِدُھَا‘‘  (یعنی دوزخ سے گزرنے) کے بارے میںحضرتِ سیِّدَتُنا حفصہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا اور سیِّدُنا عبد اللّٰہ بن رَواحہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ وغیرہ کے خیال میں بات یہ تھی کہ قراٰنِ کریم کے ان الفاظ میں ’’ وَارِدُھَا‘‘کے معنی دَاخِلُھَا(یعنی دوزخ میں داخل ہونے ) کے ہیں ۔ (1)یاد رہے!اس آیتِ کریمہ وَ اِنْ مِّنْكُمْ اِلَّا وَارِدُهَاۚ- (ترجَمۂ کنزُالایمان : اور تم میں کوئی ایسا نہیں جس کا گزر دوزخ پر نہ ہو۔)کے تحت ’’خزائن العرفان ‘‘ میں ہے  : (حضرتِ)حسن و قتادہ (رَحِمَہُمَا اللّٰہ ُتعالٰی وغیرہ)سے مروی ہے کہ دوزخ پر گزرنے سے پُلْ صراط پر گزرنا مراد ہے جو دوزخ پر ہے۔	(تفسیر خزائن العرفان ۵۷۹)
کاشکے مری ماں نے ہی نہیں جنا ہوتا
  حضرتِ سیِّدُنا ابومیسرہ عَمْرْوبن شرحبیل علیہ رحمۃ اللّٰہِ الجلیل ایک بار بچھو نے پر آرام کیلئے تشریف لے گئے تو بے قرار ہو کر فرمانے لگے : کاش! میری ماں نے مجھ کوجنا ہی نہ ہوتا ۔ ان کی زوجۂ محترمہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِا نے عرض کی : آپ ایسا کیوں فرما رہے ہیں ؟ فرمایا : بے شک اللہ کریم  نے جہنَّم پر گزرنے کی خبر دی ہے لیکن یہ خبر نہیں کہ ہم اُس سے نکلیں گے یا نہیں ۔
	(اَلْبُدورُ السّافِرۃ ص۳۴۳)
پُلْ صراط پندَرَہ ہزار سال کی راہ ہے 
    پیارے پیارے اسلامی بھائیو! اللہ پاک ہم پر رحم فرمائے ، پُل صرا ط کا سفر نہایت ہی 



________________________________
1 -   مرقاۃ المفاتیح ج۱۰ص۵۹۹تحت الحدیث۶۲۲۷ ، اَلتَّخویف مِنَ النَّار ص۲۴۴ ،  البدورالسّافرۃ ص۳۳۸