Brailvi Books

پُلْ صراط کی دہشت
3 - 35
نازک ہے ۔ پل صراط بال سے زیادہ باریک اور تلوار کی دھار سے زیادہ تیز ہے اور یہ جہنّم کی پشت پر رکھا ہوا ہو گا ، خدا کی قسم! یہ سخت تشویش ناک مرحلہ ہے ، ہر ایک کو اس پر سے گزرنا پڑے گا ۔ 
پھر تیرا یہ ہنسنا کیسا؟(حکایت)
    حضرتِ سیِّدُنا حسن بصری عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی نے ایک شخص کو دیکھا کہ وہ ہنس رہا ہے ۔ فرمایا : اے جوان! کیا توپُل صراط سے گزر چکا ہے ؟ عرض کی : نہیں ۔ پھر فرمایا : کیا یہ جانتا ہے کہ تو جنت میں جائے گا یا دوزخ میں ؟  عرض کی : نہیں ۔ فرمایا : فَمَا ھٰذَا الضِّحْکُ؟ یعنی پھر تیرا یہ ہنسنا کیسا ہے؟ (یعنی جب ایسی مشکلات تیرے سامنے ہیں اور تجھے اپنی نجات کا بھی علم نہیں تو پھر کس خوشی پر ہنس رہا ہے ؟) اس کے بعد کسی نے کبھی بھی اُس کو ہنستے نہیں دیکھا۔ (اِحیاءُ الْعُلومج۴ص۲۲۷)
 اللّٰہُ ربُّ العزّت عَزَّوَجَلَّ کی ان سب پر رَحمت ہو اور اُن کے صَدقے ہماری بے حساب مغفِرت ہو۔ 
اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم
خوش ہونے والے پر حیرت
      حضرتِ سیِّدُنا عبداللّٰہ بن مسعودرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُفرماتے ہیں : ’’ تعجُّب ہے اُس ہنسنے والے پر جس کے پیچھے جہنَّم ہے اور حیرت ہے اُس خوشی منانے والے پر جس کے پیچھے موت ہے۔ ‘‘	(تَنبِیہُ الْمُغتَرِّیْن ص۴۱)
ہر ایک پُلْ صِرا ط سے گزرے گا
       اُمُّ المؤمنین حضرتِ سیِّدَتنا حفصہرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَاسے مروی ہے کہ حضورِ اکرم