چھالیا
چھالیا (سُپاری) ایک دَرَخت کا پھل ہے ، بدنِ انسانی پر اس کی تاثیر ’’ سَرد خشک ‘‘ ہے، چھالیا قَبض کرتی ہے۔ وَرَم (سُوجن) کو دُور کرتی اور عورَتوں کے سَیلانُ الرِّحم (لِیکوریا) کے لیے مفید ہے۔ چھالیا کا زیادہ استِعمال نقصان دِہ ہے۔
چھالیا کا مَنجَن
چھالیا کو جَلا کر کوئلہ بنالیجئے اور اس سے تین گُنا ’’ چاک ‘‘ (Chalk) اس میں ملا کر پیس کر بوتل میں رکھ لیجئے اورروزانہ بطورِ مَنجن استعمال کیجئے اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّدانت صاف ، چمکدار اورمَسُوڑھے مضبوط ہوں گے۔
زَبان کا کینسر
زَبان پرقُدرَتی طور پر مخصوص ذرّات ہوتے ہیں جن میں قُوَّتِ ذائقہ ہوتی ہے، انہیں ذرّات کے ذَرِیعے زَبان کی نوک سے مٹھاس کا اور زَبان کے بیچ کے حصّے سے کڑواہٹ اور نمک وغیرہ کا ذائِقہ معلوم ہوتا ہے۔ پان چھالیا ، گُٹکا، خوشبودار سُپاری ، مین پوڑی اور تمباکو وغیرہ کا بکثرت استِعمال زَبان کے اُن قُدرَتی ذرّات کا خاتِمہ کر دیتا ہے جس کے سبب کھانے پینے کا ذائِقہ اور ٹھنڈے گرم کا پتا نہیں چلتا۔ پان، چھالیا، گُٹکا اور تمباکو وغیرہ کے زیادہ استِعمال سے زَبان کے اَگلے دو تہائی ( 3 / 2) حصّے میں کینسر ہوسکتا ہے جو کہ مزید پھیل کر غِذائی نالی کو بند کرسکتا ہے۔ اس کینسر کا ڈاکٹری علاج یِہی ہے کہ زَبان