Brailvi Books

پان گٹکا
7 - 28
تک  ( یعنی نقصان دِہ مقدار میں )  کھانا حرام ہے۔ چُنانچِہ خَاتِمُ الْمُحَقِّقِینحضرت ِسَیِّدُنا علّامہ ابنِ عابِد ین شامی قُدِّسَ سِرُّہُ السّامیفرماتے ہیں :  اَلتُّرَابُ طَاھِرٌ وَّ لَا یَحِلُّ اَکْلُہٗ یعنی مِٹّی پاک ہے اور اس کا  (نقصان دِہ حد تک )   کھانا،  حلال نہیں ۔  (رَدُّالْمُحتار ج ۱ ص ۴۰۳)  صَدر الشَّریعہ، بَدرُالطَّریقہ حضرتِ علّامہ مولانامفتی محمد امجد علی اعظمی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ القَوِیفرماتے ہیں  کہ مِٹّی حدِّضَرَر تک  ( یعنی نقصان دِہ مقدار میں )  کھانا حرام ہے۔ (ضمیمۂ بہارِشریعت جلد اوّل ص۴۱۸) 
مِٹّی کھانا گویا خودکُشی ہے
       اللہ عَزَّ وَجَلَّکے مَحبوب ،  دانائے غُیُوب،  مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیُوب، فاتحُ القُلوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکا فرمانِ عالیشان ہے : جو شخص مِٹّی کھاتا ہے گویا خُودکشی کرتا ہے۔   
			 				   (اَلسّنَنُ الکُبری لِلْبَیْہَقِی ج۱۰ص۲۰حدیث۱۹۷۱۹) 
چُونا کیا ہے؟
	چونا زمین کی جِنس (یعنی قِسم)  سے ہے یعنی از قِسمِ مِٹّی اور پتَّھر ہے،  چونے کا کیمیائی نام کیلشیم  (Calcium) ہے،  انسانی جسم پر اس کی تاثیر  ’’ گَرم خشک ‘‘  ہے یہ قُدرَتی طور پر انسانی ہَڈِّیوں  میں  موجود ہوتا ہے۔
چُونے کے فوائد
	چُونا ہڈِّیاں  اور دانت بناتا ہے ، خون کی نالیوں  کی دیواروں  کو مضبوط کرتا ہے،