Brailvi Books

پان گٹکا
3 - 28
تشریف لائے ،  حضرتِ علی کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْمبھی آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ہمراہ تھے۔ ہمارے یہاں  کَھجوروں  کے خَوشے لٹکے ہوئے تھے۔ رسولِ کریم عَلَيْهِ أَفْضَلُ الصَّلاةِ وَالتَّسْلِيْم انہیں  تناوُل فرمانے لگے، حضرتِ علیکَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْمبھی ساتھ کھانے لگے۔ پیارے پیارے آقا،  مکّی مَدَنی مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا :  ’’  اے علی ! ٹھہرو ،  ٹھہرو !  (یعنی تم ان کھجوروں  کو کھانے سے پرہیز کرو)  کیونکہ تم میں  ابھی نَقاہت ہے ‘‘   ( یعنی تم ابھی بیماری سے اٹھے ہو اور تم پر کمزوری کا اثر غالِب ہے اس لیے تمہارے لیے پرہیز ضَروری ہے) حضرتِ سیِّدَتُنا اُمِّ مُنذِررَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَافرماتی ہیں : پھر میں  نے ان کے لیے چُقَندر اور جَوپکائے تو نبیِّکریم ،  رَء ُوْفٌ رَّحیم عَلَيْهِ أَفْضَلُ الصَّلاةِ وَالتَّسْلِيْم نے فرمایا :  ’’ اے علی ! تم اس میں  سے کھاؤکیونکہ یہ تمہارے لیے نَفع بَخش اورمُوافِق ہے۔      ( تِرمِذیج۴ص۳حدیث ۲۰۴۳) 
ڈاکٹر کے مَنع کرنے کا انتِظار مت کیجئے
	میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!  خیر خواہی کرتے ہوئے آپ کو پان گُٹکے کے نُقصانات سے بچانے کے مقدّس جذبات کے تحت ان کے بعض ضَرَر رساں  (یعنی نقصان دِہ)  پہلوؤں  کی نشاندہی کرنے کی کوشِش کرتا ہوں ۔ زہے نصیب ! مَرَض کی آمد اور ڈاکٹر کے اِنتباہ  (Warning) سے قبل ہی مجھ گنہگار کے ہمدردانہ الفاظ پڑھ کر اسلامی بھائی اور اسلامی بہنیں حُصُولِ نفسانی خواہشات ،  غیرمُفید لذّات اورمُضِرّات  (یعنی نقصان پہنچانے والی چیزوں )  سے پرہیز اختیار فرمالیں ۔