تو بار بار کھانے کو جی چاہے گا اور یوں عادت پڑسکتی ہے، لہٰذا اس کی جگہ بِغیر خوشبو لگی الائچی یا بِغیر خوشبو کا سَونف دَھنیا بھی استِعمال کیا جاسکتا ہے۔ چھوٹی چھوٹی میٹھی گولیاں ہر گز نہ کھائیں کہ میری ناقص معلومات کے مطابق اس پر کھانے کا رنگ (Food colour) نہیں چڑھتا اس لیے کپڑے رنگنے کا رنگ چڑھاتے ہیں ۔ زیادہ پان کھانے والے کے ہونٹ اور دانت وغیرہ گہرے لال اور بدنُما ہوجاتے ہیں ۔
پان کا اُخرَوی نقصان
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اگر ثواب دلانے والی اچّھی اچّھی نیّتیں نہ ہوں تو بازاری پان کھانے میں آخِرت کے مُعامَلے میں بھی نقصان ہی نظر آرہا ہے کہ زندَگی کے انمول لمحات پان چھالیا چبانے کی نَذر ہوجاتے ہیں ، اس دَوران انسان ذِکر و دُرُود سے دُور اورتِلاوت سے معذور رَہتا ہے۔ بار بار پِیک تُھوک کر دوسروں کے لیے گِھن کا باعِث بنتا ہے ، کسی کے کپڑے، گاڑی یا دیوار وغیرہ پرپِیک ڈال دی تو بندوں کی حق تلفی کے مُعامَلات کا سامنا ہوتا ہے۔ اور وُضُو کے مُعامَلے میں بھی پان کھانے والے کے لیے سخت آزمائش کا سامنا ہے۔ چُنانچِہ
پان کھانے والے مُتَوجّہ ہوں
میرے آقا اعلٰی حضرت، اِمامِ اَہلسنّت، ولیٔ نِعمت، عظیمُ البَرَکت، عظیمُ المَرتَبت، پروانۂِ شمعِ رِسالت، مُجَدِّدِ دین ومِلَّت، حامیِٔ سنّت ، ماحِیِ بِدعت، عالِمِ