اسلامی بھائیوں نے اُٹھ اُٹھ کرپان گُٹکا اور سگریٹ کااستِعمال تَرک کرنے کاعَہد کیا، اِسی دَوران کسی نے ایک پرچی دی جس میں دعوتِ اسلامی کے کسی ذمّے دار نے لکھا تھا: ٹنڈو آدم (بابُ الاسلام سندھ ، پاکستان) میں ایک بار دعوتِ اسلامی کے ایک’ ’ مَدَنی مشورے ‘‘ کے بعد ایک اسلامی بھائی نے بتایا کہ میرا بھائی چھالیا بَہُت کھاتا تھا اس کو گلے کا کینسر ہوگیا ہے جو چیز مُنہ سے کھاتا ہے وہ ناک سے نکل جاتی ہے!
گُٹکا خور کی حِکایت
ایک اسلامی بھائی نے بتایا کہ عزیز آباد ( بابُ المدینہ کراچی، پاکستان) کے 28 سالہ اسلامی بھائی سے مُلاقات ہوئی۔ اُنہوں نے ناک کے نیچے سے اپنا مُنہ چھپایا ہوا تھا، وجہ پوچھنے پر کپڑا ہٹا دیا۔ بدبُو کا ایک زور دار بھبکا اُٹھا، آہ ! بے چارے کے چِہرے کے نچلے حصّے کا گوشت کینسر کی وجہ سے سڑ کر جھڑ چکا تھا اور دانت نظر آرہے تھے۔ بَمشکِل تمام اُنہوں نے بتایا کہ میں گُٹکا کھانے کا عادی تھا یہاں تک کہ گُٹکا مُنہ میں رکھ کر سو بھی جاتا تھا۔ کچھ ہی دنوں کے بعد یعنی15 شَعبانُ الْمُعَظَّم ۱۴۲۵ کو اُن کا انتِقال ہوگیا۔ اللہ عَزَّ وَجَلَّہماری، مرحوم اسلامی بھائی کی اور امّتِ محبوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکی مغفِرت فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
ایک ڈاکٹر کے تَأَثُّرات
ایک ڈاکٹر کا بیان ہے، میں نے سِوِل اَسپتال (بابُ المدینہ کراچی ، پاکستان) کی