(Throat cancer) تک نوبت پہنچ جاتی ہے۔ کہا جاتا ہے: گلے کے کینسر کے مریضوں میں سے 60تا70 فیصد تعداد پان یا گٹکا کھانے والو ں کی ہوتی ہے۔
پان، گٹکا اور گُردے کی پتھری و کینسر
آج کل گردے کی پتھری کی بیماری عام ہے۔ اس کا ایک بہت بڑا سبب چھالیا اور چونا بھی ہے۔ گردے سے نکلی ہوئی پتھری کی جب تَشْخِیص (EXAMINE) کی جاتی ہے تو اکثر اس میں کیلشیم (یعنی چونے) کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ حتّٰی کہ بسا اوقات پتھری میں چھالیا کے اَجزا بھی موجود ہوتے ہیں ۔ جو لوگ مزے لے لے کر گُٹکا اور طرح طرح کی خوشبو دار سُپاری کھاتے ہیں ان کی خدمت میں عَرض ہے: ایک ڈاکٹر کے بیان کے مطابِق گُردے میں 80 فیصد پتھری چھالیا کے سبب ہوتی ہے۔مَعَاذَ اللہ عَزَّوَجَلَّگردہ ناکارہ (Fail) ہوجانا یا اس میں کینسر ( Kidney cancer) ہوجانا بھی پان گٹکے کے کثرتِ استِعمال کے نقصانات میں سے ہے۔
خوراک ناک سے باہَر آ جاتی ہے
دعوتِ اسلامی کے عالَمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ بابُ المدینہ کراچی کے اندررَمَضانُ المبارک ۱۴۲۶میں آخِری عَشَرے کے اجتِماعی اعتکاف میں 3000سے زائد اسلامی بھائی مُعتکِف تھے۔ دورانِ اعتکاف نَمازِظُہر کے بعد ’’ مَدَنی مذاکرے ‘‘ میں ایک دن سگریٹ اور پان گٹکے کی تباہ کاریاں بیان کی گئیں اور کئی عادی